انٹرنیٹ کی آمد کے بعد مواصلات کے شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں

   

پبلک ریلیشن کونسل کا ورلڈ کمیونکیٹر ڈے، وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد۔29 ۔اکتوبر (سیاست نیوز) پبلک ریلیشن کونسل آف انڈیا حیدرآباد چیاپٹر کی جانب سے ورلڈ کمیونکیٹرس ڈے 2021 ء کا انعقاد عمل میں آئے گا۔ پروفیسر ڈی رویندر وائس چانسلر عثمانیہ یونیورسٹی نے کہا کہ انٹرنیٹ کی آمد کے بعد سے دنیا گلوبل ولیج میں تبدیل ہوچکی ہے اور مواصلات کی دنیا میں بھی انٹرنیٹ نے ایک عظیم انقلاب برپا کیا ہے۔ کسی بھی تنظیم یا ادارہ کے شعبہ تعلقات عامہ سے وابستہ ذمہ داروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ مواصلات کی دنیا میں رونما ہورہی تبدیلیوں سے اپنے اپ کو ہم آہنگ کرتے ہوئے اپنے ادارہ اور عوام کے درمیان رابطہ کار کے طور پر اپنے کردار کو بخوبی ادا کریں۔ وائس چانسلر نے مزید کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ایک اچھے کمیونیکیٹر ہیں اور وہ سماج کے تمام طبقات کیلئے اپنی بات بہتر طور پر پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ چیف منسٹر اپنے خیالات اور نظریات کو موثر انداز میں پہنچانے میں مہارت رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ 28 اکتوبر 1906 ء کو امریکی ریاست پنسلوانیہ میں پیش آئے ایک ٹرین حادثہ میں 50 افراد کی ہلاکت کے بعد ایک صحافی نے دنیا کا پہلا پریس ریلیز جاری کیا تھا جس کی مناسبت سے ہر سال 28 اکتوبر کو ورلڈ کمیونیکیٹرس ڈے منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ممتاز کمیونکیٹرس کو سمواہانا ایوارڈس پیش کئے گئے جن میں بی انیل کمار ، پردیپ مینن ، بی آر ابراہم ، اے بابو راؤ ، مجتبیٰ عسکری ، سریش ، غوث معین الدین اور بسونت ریڈی شامل ہیں۔ تقریب میں مہمان اعزازی سی ایچ راکیش سی پی آر او ساؤتھ سنٹرل ریلویز ، کے رویندرن جوائنٹ سکریٹری ، ٹی وی ایس نارائن ڈائرکٹر نیشنل اگزیکیٹیو ، ایف آر مائیکل ، سی البرٹ اور دوسرے موجود تھے۔ پبلک ریلیشن سوسائٹی آف انڈیا حیدرآباد چیاپٹر کے صدرنشین شکیل احمد ، نائب صدر نشین جی انیجا ، سکریٹری فلپ جوشوا جوائنٹ سکریٹری ، جیکب راس اور خازن این رابنسن شریک تھے۔ ر