ممبئی ۔28؍ستمبر ( ایجنسیز )انڈس انڈ بینک اکاؤنٹنگ لیپس معاملے کی تحقیقات میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ممبئی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ کی ابتدائی تحقیقات میں پتہ چلا ہیکہ اس وقت کی اعلیٰ انتظامیہ نے ’اکاؤنٹگ بْکس‘ میں ایڈجسٹمنٹ کیے جانے کی بات قبول کی ہے۔ یہ معاملہ تقریباً 2000 کروڑ روپے کی بے ضابطگیوں سے متعلق ہے۔ گزشتہ ہفتہ ای او ڈبلیو نے بینک کے سابق سی ایف او گوبند جین، سابق ڈپٹی سی ای او ارونا کھرانا اور سابق سی ای او سمنت کتھپالیا کے بیانات درج کیے۔ کھرانا کو بعد میں پھر سے سمن بھیجا گیا۔ تحقیقات سے منسلک ذرائع کا کہنا ہیکہ کھرانا کا کردار کافی اہم ہے کیونکہ وہ ان تبدیلیوں اور ایڈجسٹمنٹ سے واقف تھے جو بینک کے بْکس‘ میں مبینہ طور پر کیے گئے تھے۔الزام ہیکہ ان ایڈجسٹمنٹس سے بینک کے شیئر کی قیمت میں مصنوعی طور پر اضافہ ہوا اور اس وقت کے کچھ اعلیٰ عہدیداروں نے ان معلومات کا فائدہ اٹھا کر اندرونی طور پر تجارت کی۔