انڈونیشیا سیلاب : 900ہلاکتیں، لوگ بھوک سے مررہے ہیں

   

جکارتہ : 7 ڈسمبر ( ایجنسیز ) انڈونیشیا میں سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 900 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈونیشیا کے ا?فات سے نمٹنے والے ادارے نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ملک کے جزیرے سْماترا میں ہلاکتوں کی تعداد 908 ہو گئی ہے جبکہ 410 افراد لاپتہ ہیں۔گذشتہ ہفتے آنے والے طوفان کے باعث ہونے والی طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیا کو شدید متاثر کیا ہے۔ انڈونیشیا، سری لنکا، ملائشیا، تھائی لینڈ اور ویتنام میں قدرتی آفات کے باعث ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔انڈونیشیا کے صوبوں آچے اور شمالی سْماترا میں سیلاب کے باعث سڑکیں بہہ چکی ہیں اور کئی گھر مٹی کے ملبے تلے دب گئے ہیں۔انڈونیشیا کے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سے ایک آچے کے گورنر موزاکر مناف نے کہا ہے کہ ’امدادی ٹیمیں تاحال کیچڑ میں لاشیں تلاش کر رہی ہیں۔‘انہوں نے بتایا کہ ’بھوک دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں بسنے والے افراد کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن چکی ہے۔‘گورنر نے مزید کہا کہ ’بہت سے لوگوں کو بنیادی ضروریات کی کمی کا سامنا ہے اور آچے کے کئی دور دراز علاقے اب تک امداد سے محروم ہیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’لوگ سیلاب سے نہیں بلکہ بھوک سے مر رہے ہیں، حقیقت یہی ہے۔‘موزاکر مناف کے مطابق بارانی جنگلات سے گھِرے آچے تامیانگ کے علاقے میں پوری کی پوری بستیاں بہہ گئی ہیں۔’آچے تامیانگ کا علاقہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے، اوپر سے لے کر نیچے تک، سڑکوں سے ساحل تک سب کچھ برباد ہو گیا ہے۔ بہت سے گاؤں اور علاقے اب برائے نام رہ گئے ہیں۔‘