انڈیا اتحاد حکومت میں ذات پر مبنی مردم شماری اور معاشی سروے

,

   

دہلی میں ’نیائے منچ ۔ اب انڈیا بولیگا‘ پروگرام میں راہول گاندھی کا طلباء سے خطاب

نئی دہلی : راہول گاندھی نے ایک بار پھر ذات پرمبنی مردم شماری اور معاشی سروے کی بات کہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ انڈیا اتحاد کی حکومت آنے کے بعد صرف ذات پر مبنی مردم شماری ہی نہیں بلکہ معاشی سروے بھی ہوگا جس کا مقصد یہ معلوم کرنا ہوگا کہ کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ ملک کی 90 فیصد آبادی کو اپنی طاقت کا اندازہ نہیں ہے اور وہ اس بات سے بھی بے خبر ہیں کہ ان کے پاس ملک کی کتنی دولت ہے۔ ہماری حکومت آنے کے بعد یہ ہندوستان کا پہلا کام ہوگا۔ دہلی میں میں ’نیائے منچ ۔ اب انڈیا بولیگا‘ نامی پروگرام میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ انڈیا الائنس کی حکومت اگنی ویر اسکیم کو بھی ختم کرے گی اور ان 1.5 لاکھ نوجوانوں کوبھی معاوضہ دے گی جنہیں منتخب تو کیا گیالیکن مسلح افواج میں نہیں لیا گیا۔ راہول گاندھی نے کہا کہ پہلا مرحلہ معاشی سروے کے ساتھ ذات پر مبنی مردم شماری ہے جس سے پتہ چل جائے گا کہ ملک میں کس کے پاس کتنی دولت ہے۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ ان کی آبادی تقریباً 50 فیصد ہے لیکن وہ نہیں جانتے کہ ان کے پاس کتنی دولت ہے۔ ہم ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے اور اس سے او بی سی (دیگر پسماندہ طبقات) کو معلوم ہو جائے گا کہ مختلف شعبہ جات میں ان کی کتنی حصہ داری ہے اور اس سے سچ سامنے آ جائے گا۔ایک نوجوان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ آج جو کچھ ہو رہا ہے وہ یہ ہے کہ او بی سی کو بے وقوف بنایا جا رہا ہے۔ پسماندہ طبقات کے پاس کتنی، دلتوں کے ہاتھ میں کتنی ہے، غریب و عام طبقے اور خواتین کے ہاتھ میں کتنی دولت ہے۔ اس کے بعد سب کے سامنے سب کچھ واضح ہوجائے گا اور جس کے بعد ایک نئی سیاست شروع ہو جائے گی۔ اس کے بعد یہ لوگ کہیں گے کہ ہم 50 فیصد ہیں اور ہمارے پاس صرف 2 فیصد دولت ہے، مجھے 50 فیصد دولت چاہئے۔ سیدھی سی بات ہوگی۔کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں کہا تھا کہ ہم اگنی ویر اسکیم ختم کر دیں گے۔ وہ غریب لوگوں کو پنشن نہیں دینا چاہتے، انہیں شہید کا درجہ نہیں دینا چاہتے، انہیں کینٹین کی سہولت نہیں دینا چاہتے۔ امیر لوگوں کو یہ سب مل جائے گا لیکن جو جوان ہیں اور جو شہید ہونے کے لیے تیار ہیں وہ دو طرح کے بن رہے ہیں۔ ایک اگنی ویر ہے کہ جسے اگر گولی لگی تو اسے کہا جائے گا کہ وہ شہید نہیں ہوا۔ وہیں ایک عام جوان ہے جسے پنشن ملے گی، اسے شہید کا درجہ ملے گا۔ اس اگنی ویر اسکیم کے ذریعے سے فوج کے اندر تقسیم پیدا کی جا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ آپ ان باتوں کو سیاسی طور سے سمجھیں۔راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ جہاں عام لوگوں کا ایک روپیہ بھی قرض معاف نہیں کیا گیا وہیں بڑے بڑے صنعت کاروں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کردیئے گئے۔ انڈیا الائنس نے پہلے ہی رائٹ ٹو اپرنٹس شپ اسکیم متعارف کرانے کا منصوبہ بنایا ہے جو طلباء کو گریجویشن یا ڈپلومہ کے بعد 1 لاکھ روپے سالانہ کی یقینی آمدنی کے ساتھ ضمانت شدہ ملازمت کا حق دے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس ملک کی غریب ترین خواتین کے کھاتوں میں ہر سال ایک لاکھ روپے جمع کرے گی۔