انڈیا اتحاد کا آج پارلیمنٹ احاطہ میں احتجاج

,

   

اپوزیشن کونشانہ بنانے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال کا حکومت پر الزام

نئی دہلی : عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے اعلان کیا ہے کہ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لئے سی بی آئی اور ای ڈی کے مبینہ غلط استعمال کے خلاف پیر کی صبح 10.30 بجے پارلیمنٹ کے احاطہم انڈیا اتحاد کی جانب سے احتجاج کیا جائے گا ۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت اور اس کی اہم تحقیقاتی ایجنسیاں اقتدار کا غلط استعمال کررہی ہیں۔ مودی اپوزیشن پارٹیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور فرضی مقدمات درج کر رہے ہیں۔ سی بی آئی اور ای ڈی نے ہر اپوزیشن لیڈر کے خلاف جھوٹے معاملے درج کئے ہیں اور جانچ کی ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنماؤں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سے لے کر ممتا بنرجی کے علاوہ ڈی ایم کے رہنماؤں تک ہر اپوزیشن لیڈر کے خلاف تحقیقات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال اور جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین کو گرفتار کیا گیاہے۔ سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ ای ڈی اور سی بی آئی حکومت کے خلاف جو بھی بولتا ہے اور بی جے پی میں شامل نہیں ہوتا اس کے خلاف کارروائی کرے گا۔ انہوں نے بتا یا کہ اس معاملے پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سمیت انڈیا بلاک کے قائدین نے اس کے خلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔سنگھ نے مزید کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی بھی سپریم کورٹ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ ای ڈی کے پاس اروند کجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور ایجنسی بدنیتی پر مبنی ارادے سے کام کر رہی ہے۔ ای ڈی کے پاس اروند کجریوال کے خلاف کوئی منی ٹریل نہیں ہے، کوئی ثبوت نہیں ہے، پیسے کی بازیابی نہیں ہوئی ہے۔ اس لئے اروند کیجریوال بے قصور ہیں۔ تحت کی عدالت کے فیصلہ کے بعد ای ڈی حکم کی کاپی لیے بغیر غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے سے ہائی کورٹ پہنچی اور ان کی ضمانت پر روک لگا دی۔دہلی کانگریس صدر کی جانب سے عام آدمی پارٹی پر تنقید کے بارے میں پوچھے جانے پر سنجے سنگھ نے کہا کہ اگر کوئی ریاستی صدر ان کی اعلیٰ قیادت کے فیصلے کے خلاف جا رہا ہے تو ان کے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی بھی سپریم کورٹ کو گمراہ کر رہے ہیں۔ عدالت (راؤس ایونیو کورٹ) نے اپنے حکم میں کہا کہ ای ڈی کے پاس اروند کجریوال کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔