انڈیا نام کی تبدیلی پر 14 ہزار 304 کروڑ کے مصارف ہوں گے

   

پاسپورٹ، سپریم کورٹ، تعلیمی اداروں وغیرہ کے نام کی تبدیلی پر بھاری اخراجات
حیدرآباد۔6۔ ستمبر ۔(سیاست نیوز) ہندوستان کے نام کی تبدیلی کے سلسلہ میں جاری قیاس آرائیوں کے ساتھ ہی اس پر ہونے والے مصارف کے متعلق تفصیلات بھی منظرعام پر آنے لگی ہیں اور کہا جا رہاہے کہ اگر ’انڈیا‘ کی جگہ ’بھارت‘ کے استعمال کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ملک کے خزانہ پر 14ہزار کروڑ کا بوجھ عائد ہوگا۔ملک میں نام کی تبدیلی کی اطلاعات کے ساتھ ہی افریقی نژاد انٹیلکچول پراپرٹی قوانین کے ماہر وکیل مسٹر ڈارین اولیویئیر نے بتایا کہ ہندستان کا نام اگر انڈیا سے تبدیل کرتے ہوئے اسے بھارت کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ہندستان پر 14ہزار304کروڑ کا بوجھ عائد ہوگا۔ صدر جمہوریہ ہند کی جانب سے جی 20کے دعوت نامہ میں پریسیڈنٹ آف بھارت اور وزیر آعظم کے دورہ کے کارڈ پر پرائم منسٹر آف بھارت کے منظر عام پر آنے کے بعد جاری مباحث کے دوران ڈارین نے بتایا کہ اگر حالیہ عرصہ میں سوازی لینڈ کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے ایسواتنی کئے جانے کے اخراجات کا جائزہ لیا جائے تو اس ملک کو اپنے نام کی تبدیلی پر 60ملین ڈالر خرچ کرنے پڑے تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ ملک کے پاسپورٹ‘ سپریم کورٹ‘ سی بی آئی ‘ الیکشن کمیشن آف انڈیا ‘ کے علاوہ قومی تعلیمی اداروں اور دیگر میں جہاں ’انڈیا‘ کا استعمال ہوتا ہے ان سب کو تبدیل کرنے کے اقدامات پر یہ بھاری رقم خرچ کرنا پڑے گا۔ ہندستان میں جہاں 28 ریاستیں ‘ 8 مرکزی زیر انتظام علاقہ ‘ 766 اضلاع کے علاوہ 6لاکھ 40 ہزار مواضعات ہیں ان تمام میں جہاں کہیں انڈیا ہے اسے تبدیل کرتے ہوئے بھارت کرنا ہوگا۔ ہندوستان میں گذشتہ چند برسوں کے دوران جن اضلاع کے نام تبدیل کئے گئے ہیں ان میں الہ آباد کو پریاگراج کرنے پر جو خرچ عائد ہوا ہے اس کے متعلق حکومت اترپردیش کی جانب سے جاری کی گئی تفصیلات کے مطابق 300 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ مہاراشٹرا میں نے اورنگ آباد کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے سامبھاجی نگر اور ضلع عثمان آباد کا نام تبدیل کرتے ہوئے اسے دھاراشیو سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ نام کی تبدیلی محض نام کی تبدیلی نہیں ہوتی بلکہ اس کے لئے حکومت پر خرچ کا بوجھ عائد ہوتا ہے جو کہ بالواسطہ طور پر عوام پر بوجھ عائد کرنے کے مترادف ہے ۔ حکومت ہند اگر انڈیا کی جگہ بھارت کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے اقدامات کرتی ہے تو اس کے جملہ 14ہزار کروڑ سے زائد کے اخراجات عوام کو ہی ادا کرنے ہوں گے۔م