انڈیا کیساتھ چین کے بیک وقت مذاکرات اور شرپسندی

,

   

’’ہم ایک انچ زمین تک نہیں چھوڑ سکتے‘‘ ، راجناتھ کی میٹنگ کام نہ آئی
بیجنگ / نئی دہلی : لداخ میں سرحدی تعطل کے لیے ہندوستان پوری طرح ذمہ دار ہے اور چین اپنے علاقے کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑے گا ، چینی حکومت نے آج صبح یہ غیر متوقع بیان دیا اور ایل اے سی کے پاس کشیدگی کے لیے ہندوستان کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ ایل اے سی یا حقیقی خطِ قبضہ دونوں ملکوں کے درمیان عملاً سرحد ہے ۔ گذشتہ روز ہی ماسکو میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے اپنے چینی ہم منصب وی فینگی کے ساتھ باہمی اجلاس منعقد کیا تھا جو اطمینان بخش بتایا گیا لیکن اندرون 24 گھنٹے بیجنگ حکومت نے پھر ایک بار اشتعال انگیز دعویٰ کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کو عملاً چیالنج پیش کیا ہے ۔ راجناتھ سنگھ نے جمعہ کی رات ماسکو میں چینی ہم منصب کے ساتھ زائد از 2 گھنٹے کی میٹنگ کے بعد کہا کہ مشرقی لداخ خط میں ہندوستان اپنے فوجیوں کو ہمیشہ چوکس رکھے گا ۔ دونوں وزرائے دفاع نے ماسکو میں سیر حاصل بات چیت کی اور اس کے بعد یوں لگا کہ سرحدی تنازعہ کی جاری کشیدگی میں کمی آئے گی لیکن ایک روز ہی نہیں گذرا کہ چین کی طرف سے جارحانہ اور توسیع پسندانہ عزائم کا اظہار کیا گیا ہے ۔ یہ خط کیلئے اچھی تبدیلی نہیں ہے۔