عالمی معاشی انحطاط جاری : رپورٹ
لندن ۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فچ ریٹنگس نے جمعرات کو ہندوستان کی معاشی ترقی کے تخمینی اعداد و شمار کو گھٹا کر جاریہ مالی سال 2020-21ء میں 0.8% کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر غیرمعمولی معاشی سست روی جاری ہے جس کا سبب عالمی وباء کورونا وائرس اور اس کے نتیجہ میں لاگو لاک ڈاؤن ہیں۔ اپنے گلوبل اکنامک آؤٹ لک میں فچ ریٹنگ نے کہا کہ ہندوستان کی مجموعی دیسی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح ترقی اپریل 2020ء سے مارچ 2021ء کے مالی سال کے دوران گھٹ کر 0.8% ہوجائے گی جبکہ گزشتہ مالی سال 4.9% شرح ترقی کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ اس طرح ہندوستان کیلئے بہت بڑا جھٹکہ ثابت ہوگا۔ تاہم شرح ترقی اگلے مالی سال 2021-22ء میں واپسی کرتے ہوئے 6.7% تک پہنچ جانے کی توقع ہے۔ ریٹنگ ایجنسی نے متواتر دو سہ ماہی مدت میں شرح ترقی سکڑ جانے یا منفی ترقی کی پیش قیاسی کی ہے۔ اپریل ۔ جون کی مدت میں منفی 0.2% اور جولائی ۔ ستمبر منفی 0.1% ریکارڈ ہونے کا اندیشہ ہے۔ جنوری ۔ مارچ کی تخمینی شرح سے تقابل کریں تو 4.4% کی پیش قیاسی کی گئی تھی۔ 2020ء کے آخری سہ ماہی میں شرح ترقی بڑھ کر 1.4% ہونے کی توقع ہے۔ فچ نے کہا کہ مالی سال 2021ء میں شرح ترقی میں انحطاط کا بنیادی سبب صارفین کی طرف سے خرچ میں قابل لحاظ کمی ہے۔ ایک سال قبل کی شرح 5.5% سے گھٹ کر اب یہ 3.5% ہوگئی ہے۔ ایجنسی نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں عالمی جی ڈی پی کی پیش قیاسی میں بھی کافی کٹوتی کردی ہے جو کورونا وائرس سے متعلق لاک ڈاؤن میں توسیعات کے سبب ہیں۔ فچ ریٹنگ سے وابستہ چیف اکنامسٹ برائن کولٹن نے کہا کہ ورلڈ جی ڈی پی اب 2020ء میں 3.9% تک گھٹ جانے کا اندیشہ ہے جو طویل عرصہ میں غیرمعمولی معاشی انحطاط ہے۔ یہ 2009ء کے معاشی بحران سے دوگنا ثابت ہوگا۔ جی ڈی پی میں گراوٹ عالمی آمدنی کی سطحوں میں 2.8 ٹریلین ڈالر کے مساوی ہے اور وائرس سے قبل کے اندازوں کے اعتبار سے 4.5 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔ عالمی وباء کے تباہ کن معاشی اثر سے کوئی ملک یا خطہ نہیں بچا ہے۔ ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ روزمرہ کے استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آئی ہے ۔ برازیل ، روس اور ترکی نے ضروری اقدامات شروع کردیئے ہیں۔