ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سا بق کپتان سری کانت کا احساس
نئی دہلی۔12 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ایک طرف جہاں انگلینڈ کے سابق کپتان ناصر حسین کا خیال ہے کہ ہندستانی وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی میں کافی کرکٹ بچا ہے تو وہیں دوسری طرف ہندوستان کے سابق کپتان کرشنمچاری سری کانت کا کہنا ہے کہ اگر اس سال آئی پی ایل نہیں ہوا تو دھونی کا کیریئر ختم ہو جائے گا۔آئی پی ایل کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا تھا لیکن کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے بی سی سی آئی نے اسے 15 اپریل تک ملتوی کر دیا تھا۔ حالات کو دیکھتے ہوئے اس کے منعقد ہونے کے امکانات کافی کم ہیں۔سری کانت نے اسٹار اسپورٹس سے کہا کہ میں توڑموڑ کر بات نہیں کروں گا لیکن اگر اس سال آئی پی ایل نھیں ہوتا ہے تو دھونی کی واپسی کی امید بالکل ختم ہو جائے گی۔اس سے پہلے انگلینڈ کے سابق کپتان حسین نے دھونی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان میں کافی کرکٹ بچا ہے اور وہ اب بھی ہندستان کے لئے بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ دھونی جیسے کھلاڑی صدیوں میں ایک بار آتے ہیں جنہیں دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے اور ایسے میں ان پر جلد ہی ریٹائرمنٹ لینے کا دباؤ نہیں ڈالنا چاہئے ۔دھونی گزشتہ سال انگلینڈ میں ہوئے آئی سی سی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد سے اب تک میدان میں نہیں اترے ہیں اور وہ آئی پی ایل سے واپسی کرنے والے تھے ۔دھونی آئی پی ایل میں چنئی سپر کنگ ٹیم کے کپتان ہیں اور آئی پی ایل ان کے لئے آسٹریلیا میں اس سال اکتوبر میں ہونے والے آئی سی سی ٹی -20 ورلڈ کپ میں انتخاب کے لئے کافی اہم ثابت ہوگا۔سری کانت نے کہا کہ میرے مطابق لوکیش راہل وکٹ کیپر بلے باز ہو سکتے ہیں۔ مجھے رشبھ پنت پر بھی بھروسہ ہے ۔ وہ کافی باصلاحیت ہیں، تو مجھے نہیں لگتا کہ انہیں ٹیم میں شامل کرنے میں کوئی دقت ہو گی۔ لیکن اگر آئی پی ایل نہیں ہوتا ہے تو دھونی کا عالمی کپ ٹیم میں شامل ہونا انتہائی مشکل ہوگا۔