عارف قریشی
(جدہ ، سعودی عرب)
صدر انڈین کلچر سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ عارف قریشی نے سائل شرما (Soil Sharma) قونصلر انڈین قونصلیٹ جنرل آفس جدہ کا اور دوسرے مقرر مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پرانی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے پروقار انداز میں اپنے انڈین قونصلیٹ جنرل آفس کے ڈپلومیٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ سائل شرما ایک ہمدرد اور قابل احترام شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ نہایت خوش اسلوبی کے ساتھ اپنے فرائض انجام دیتے ہیں اور کمیونٹی کے مسائل کو پُرخلوص اور انتہائی شفقت کے ساتھ حل کرتے ہیں۔ عارف قریشی نے مزید کہا کہ ہمارے خیرمقدم کا مقصد ہمارے ملک کی گنگا جمنا تہذیب اور قومی یکجہتی کا اظہار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انشاء اللہ دو ماہ بعد ہماری انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ (جدہ میں 44 سال) کمیونٹی کے سرویس مکمل کرلے گی۔ ہماری کمیونٹی کی سرویس میں ہمارے ملک کی قومی تقاریب کے علاوہ کتابوں کی مفت تقسیم بھی ہے۔ ہماری کمیونٹی کی خدمات انڈین قونصلیٹ جنرل آفس جدہ کے ریکارڈ میں موجود ہیں۔ اظہر علی ذی سابق MC انڈین اسکول جدہ نے کہا کہ عارف قریشی پچھلے 40 سال سے پابندی سے اپنے ملک کی جشن آزادی اور جشن جمہوریہ تقاریب شاندار انداز میں منعقد کررہے ہیں اور میں ان کے ہر فنکشن میں شرکت کرتا رہا ہوں۔ دانش عبدالغفور ممبر ہائر ایجوکیشن انڈین اسکولز نے کہا کہ پچھلے دو سال سے عارف قریشی کی ناسازی طبیعت کی وجہ سے انڈین اسکول کے کتابوں کی تقسیم نہ ہوسکی۔ میری دعا ہے کہ وہ جلد سے جلد مکمل صحت مند ہوکر پھر سے کتابوں کی تقسیم کا آغاز کریں۔ رام نارائن امیر سرپرست انڈین کلچرل سوسائٹی و ایگزیکٹیو ایڈیٹر ’’سعودی گزٹ‘‘ نے بھی دانش عبدالغفور کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عارف قریشی جلد سے جلد کتابوں کی تقسیم کا آغاز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں کئی برسوں سے انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ کی تقاریب کو قریب سے دیکھ رہا ہوں۔ ان کی تقاریب میں قابل ذکر ہمارے ملک کے قومی تہوار ہیں جس کو سامعین بے حد پسند کرتے ہیں اور میں عارف قریشی کے حب الوطنی کے جذبہ کو قدر کی نظر سے دیکھتا ہوں۔ ڈاکٹر خورشید اختر سابق چیرمین انڈین اسکول جدہ نے بزم اور سوسائٹی کی خدمات کو سراہاتے ہوئے کہا کہ انڈین کمیونٹی کیلئے ان کی خدمات قابل تعریف اور قابل تقلید ہیں۔ ضیاء عبداللہ ندوی ڈائریکٹر DPS جدہ نے کہا کہ عارف قریشی ہمیشہ سے اپنی تقاریب میں مدعو کرتے ہیں۔ وہ اس پیار اور خلوص سے دعوت دیتے ہیں کہ میں ان کو نہ نہیں کہہ سکتا اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کی ساری تقاریب پروقار ، سلیقہ مندی سے اور پُرخلوص انداز سے آراستہ کی جاتی ہیں۔
سائل شرما قونصلر نے کہا کہ میں ہماری کمیونٹی کے دانشور اور ماہر تعلیم حضرات کی محفل میں شرکت کرکے بے حد خوشی محسوس کررہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عارف قریشی کو جلد سے جلد انڈین اسکول جدہ کے کتابوں کی تقسیم کا آغاز کرنا چاہئے کیونکہ یہ ایک فلاحی اور سماجی خدمت ہے اور قابل تعارف بھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری انڈین قونصلیٹ جنرل آفس کے دروازے ہر وقت ہر ہندوستانی کیلئے کھلے ہیں۔ ہم سعودی عرب کے قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی کمیونٹی کے مسائل حل کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیونٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے کمیونٹی کا تعاون بھی درکار ہے۔ ہم ہماری کمیونٹی کے خوشی اور غم میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے انڈین کمیونٹی سے گزارش کی کہ وہ اپنی خدمات پوری ذمہ داری اور پوری ایمان داری سے انجام دیں اور اپنے ملک و قوم کا نام روشن کریں۔ سائل شرما قونصلر کی تقریر کے بعد ڈنر کا اہتمام کیا گیا اور کلچرل پروگرام بھی پیش کیا گیا۔ گلوکار کے اسمائے گرامی یہ ہیں: فریدالوحیدی آصف داؤدی، امتیاز مرزا، جدہ کی جن ممتاز شخصیتوں نے شرکت کی، ان کے اسمائے گرامی یہ ہیں: غضنفر عالم چیرمین انڈین اسکول جدہ، اقبال الولکر، محمد ابراہیم ماجد، عبدالرحمن بیگ، اظہر الولکر، الطاف حسین، احمد خان۔ آخر میں اظہر علی ذی کے شکریہ پر یادگار محفل کا اختتام عمل میں آیا۔٭
