مسافرین کی مجبوری کا فائدہ، اندرون ملک کرایہ بیرون ملک کرائے سے زیادہ
حیدرآباد۔ 7 ڈسمبر (سیاست نیوز) گزشتہ 5 دنوں سے ملک بھر میں انڈیگو فلائٹس کے بحران کے نتیجہ میں دیگر ایئر لائنس کمپنیوں نے موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فضائی کرایوں میں غیر معمولی اضافہ کردیا ہے۔ انڈیگو بحران کے نتیجہ میں ہزاروں مسافرین کو ایئر پورٹس پر گھنٹوں انتظار کی زحمت سے گذرنا پڑا اور مسافرین نے جب دیگر ایئر لائنس سے سفر کی کوشش کی تو انہیں بھاری رقم ادا کرنی پڑی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حیدرآباد سے ملک کے دیگر شہروں کا فضائی کرایہ نیویارک، شکاگو، لندن، فرینکفرٹ اور ملبورن کے کرائے سے زیادہ تھا۔ حیدرآباد سے گوہاٹی اور کولکتہ کے لئے علی الترتیب 45 ہزار اور 55 ہزار روپے کرایہ وصول کیا گیا۔ نیویارک اور شکاگو کا ٹکٹ 45 ہزار روپے میں دستیاب رہا۔ لندن کے لئے سب سے کم کرایہ 25 ہزار روپے دیکھا گیا جبکہ حیدرآباد سے لکھنؤ کا ٹکٹ 30 ہزار روپے میں فروخت کیا گیا۔ پٹنہ، بھوپال، جئے پور اور دیگر بڑے شہروں کا فضائی کرایہ بھی 6 تا 8 گنا زائد وصولنے کی اطلاعات ہیں۔ دہلی، ممبئی، بنگلورو، چینائی کے کرایہ میں 3 گنا اضافہ ہوا ۔ حیدرآباد سے وشاکھاپٹنم کا فضائی کرایہ ملائیشیا یا سنگاپور کے کرائے سے زیادہ تھا۔ ملائیشیا کے لئے اقل ترین کرایہ 17 ہزار اور سنگاپور کیلئے 15 ہزار ہے لیکن وشاکھاپٹنم کے مسافرین کو 23 ہزار روپے ادا کرنے پڑے۔ اسی دوران مرکزی حکومت نے انڈیگو کو فوری طور پر خدمات بحال کرنے کی ہدایت دی اور مسافرین کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کئے ہیں۔ حیدرآباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سینکڑوں مسافرین کو اپنے اگلے سفر کیلئے 24 گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑا اور کمپنی سے ہوٹل اور طعام کا انتظار تک نہیں کیا گیا۔ وزارت شہری ہوابازی کے قواعد کے مطابق 500 کیلو میٹر کے لئے کرایہ 7500 روپے ہونا چاہئے جبکہ 500 تا ایک ہزار کیلو میٹر کے لئے 12000 اور اس سے زائد کی مسافت پر 15000 وصول کئے جاسکتے ہیں۔ انڈیگو کے بحران کا فائدہ دیگر ایئر لائنس کمپنیوں نے اٹھایا اور اپنی منزل مقصود کو پہنچنے کی فکر نے مسافرین کو زائد رقم ادا کرنے پر مجبور کردیا۔ 1