فوری طور پر حالات بہتر ہونے کے امکانات نہیں‘مسافرین کو سخت مشکلات
نئی دہلی ۔7؍ڈسبر ( ایجنسیز)انڈیگو ایئرلائن کا بحران اتوار کے روز بھی برقراررہا۔ سینکڑوں کی تعداد میں پروازیں اتوار کو بھی رَد ہوئیں جس کی وجہ سے مختلف ایئرپورٹس پر مسافر پریشانیوں میں مبتلا نظر آ ئے۔ کئی مقامات پر مسافروں کا غصہ بھی پھوٹا ہے اور سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شکایتیں دیکھنے کو ملیں اورمسافرین نے شدید برہمی کا اظہار بھی کیا ۔ اس درمیان انڈیگو ایئرلائن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم حالات بہتر کرنے کیلئے بڑی تبدیلی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 7 دسمبر کو انڈیگو کے 1650 سے زائد پروازیں عمل میں لانے کی مساعی ہے۔ گزشتہ روز بھی تقریباً 1500 پروازوں کے ذریعہ مسافروں کو سہولت دینے کی کوشش ہوئی تھی۔انڈیگو ایئرلائن کا کہنا ہے کہ ’آن ٹائم پرفارمنس‘ آج 30 فیصد سے بڑھ کر 75 فیصد ہو گئی ہے۔ آج کم پروازیں رَد کرنی پڑی ہیںاور جو رَد ہوئی ہیں ان کی جانکاری مسافروں کو پہلے سے دے دی گئی۔ ریفنڈ اور پھنسے سامان سے متعلق کام تیزی سے کیے جا رہے ہیں۔ بکنگ ڈائریکٹ ہو یا کسی ایجنسی سے دونوں حالات میں تیزی سے کام ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی مطلع کیا کہ مسافروں سے کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ جانے سے پہلے فلائٹ اسٹیٹس چیک کریں۔ 10 دسمبر تک نیٹ ورک مستحکم ہونے کی امید ہے۔ یعنی فوری طور پر انڈیگو بحران ختم ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ کم از کم مزید3 دن حالات ایسے ہی خراب رہنے والے ہیں۔بہرحال انڈیگو نے ایک بار پھر مسافروں کو ہو رہی پریشانی کے لیے معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ سبھی ٹیمیں تیزی سے حالات معمول پر لانے میں مصروف ہیں۔ الگ الگ ایئرپورٹس پر مجموعی طور پر آج بھی انڈیگو کی 650 پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر لوگوں کے درمیان ناراضگی بھی دیکھنے کو ملی، جو دور دراز علاقوں سے فلائٹ پکڑنے پہنچے تھے۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر اتوار کے روز کولکاتا، رانچی، پونے، ممبئی اور حیدر آباد کی پروا زیں کینسل کیے جانے کی اطلاع دی گئی۔ کولکاتا جانے والے ایک مسافر نے کہا کہ میں انڈیگو کی فلائٹ سے آج جانے والا تھا۔ صبح سے مجھے فلائٹ کینسل ہونے کی خبر نہیں دی گئی۔ ایئرپورٹ پہنچنے پر پتہ چلا کہ آج بھی فلائٹ کینسل ہے۔ مجھے جانا ضروری تھا لیکن مشکل میں پھنس گیا ہوں۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرین سے سفر کرنا چاہتا ہوں تو ٹکٹ موجود نہیں ہے اور ٹیکسی والے من مانی کرایہ وصول کر رہے ہیں۔انڈیگو کے بحران کے بعد فضائی کرایوں میں غیرمعمولی اضافہ سے مسافرین کو دو گنا مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔