تکنیکی خرابیوں سے مسافروں کی پریشانی میں اضافہ
چنڈی گڑھ۔22 جون (ایجنسیز ) ملک میں ہوائی سفر کے شعبے کو لے کر تشویش ناک خبریں مسلسل سامنے آ رہی ہیں۔ انڈیگو کی پروازوں میں تکنیکی خرابیاں بڑھتی جا رہی ہیں جن کے باعث کئی پروازوں کو یا تو راستے میں ہی موڑنا پڑا ہے یا پھر پرواز سے قبل ہی منسوخ کر دیا گیا۔ تازہ معاملہ انڈیگو کی چنڈی گڑھ سے لکھنؤ جانے والی فلائٹ 6E 146 کا ہے جسے اتوار کی صبح روانہ ہونا تھا مگر تکنیکی مسائل کی بنا پر منسوخ کر دیا گیا۔اطلاعات کے مطابق یہ پرواز صبح 8.30 بجے چنڈی گڑھ سے لکھنؤ روانہ ہونے والی تھی اور اس میں تقریباً 160 مسافر سوار تھے۔ پرواز سے کچھ ہی وقت قبل اس میں تکنیکی خرابی کی اطلاع ملی جس کے بعد اسے اڑان بھرنے سے روک دیا گیا۔ اس اچانک فیصلے سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب انڈیگو کی پرواز کو تکنیکی مسائل کے باعث منسوخ کیا گیا ہو۔ حال ہی میں 19 جون کو دہلی سے لیہ جانے والی فلائٹ 6E 2006 میں بھی تکنیکی خرابی پیدا ہوئی جس کے بعد جہاز کو ایمرجنسی لینڈنگ کے لیے واپس دہلی لانا پڑا۔ اس پرواز میں تقریباً 180 افراد سوار تھے۔اس کے علاوہ چہارشنبہ کو بھی انڈیگو کی بھونیشور سے کولکاتا جانے والی فلائٹ 6E 6101 کو بھی پرواز سے قبل منسوخ کر دیا گیا۔ اس کا سبب بھی طیارے میں تکنیکی خرابی ہی بتایا گیا۔مزید برآں 2 جون کو رانچی میں ایک اور واقعہ پیش آیا جب انڈیگو کا طیارہ ایک گدھ سے ٹکرا گیا۔ یہ پرواز پٹنہ سے کولکاتا جا رہی تھی اور رانچی کے اوپر تقریباً 3 سے 4 ہزار فٹ کی بلندی پر تھی جب پرندہ اس سے ٹکرا گیا۔ حادثے کے بعد طیارہ تقریباً 40 منٹ تک فضا میں رہا جس کے دوران مسافر خوف و ہراس کا شکار ہو گئے۔تاہم پائلٹ نے حاضر دماغی کا مظاہرہ کرتے ہوئے طیارے کو رانچی کے برسا منڈا ایئرپورٹ پر بحفاظت اتار لیا۔ اس پرواز میں تقریباً 175 مسافر سوار تھے۔یہ سلسلہ وار واقعات نہ صرف انڈیگو کے آپریشنز پر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہیں بلکہ ہوائی سفر کے محفوظ ہونے کے دعوے کو بھی مشکوک بنا دیتے ہیں۔ ڈی جی سی اے کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کرنی چاہیے تاکہ مسافروں کا اعتماد بحال ہو سکے۔