افراد خاندان کو دیدار کرایا جائے، سیول سوسائٹی کی درخواست پر احکام، فرضی انکاؤنٹر کی شکایت، آج پھر سماعت
حیدرآباد ۔2۔ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے ملگ ضلع کے ایٹورو ناگارم میں کل پیش آئے پولیس انکاؤنٹر پر اہم فیصلہ میں مہلوک ماؤسٹوں کی نعشوں کو محفوظ کرنے کی ہدایت دی۔ جہد کاروں اور سیول سوسائٹی کی جانب سے ملگ انکاونٹر کو فرضی قرار دیتے ہوئے لنچ موشن پٹیشن دائر کی گئی جس کی سماعت دوپہر کے بعد ہوئی اور عدالت نے پولیس کو کئی اہم ہدایات دی ہیں۔ سیول سوسائٹی کی درخواست میں کہا گیا کہ پولیس نے ماؤسٹوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں اذیت دی اور پھر گولی ماردی گئی۔ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ ماؤسٹوں کے کھانے میں زہریلی اشیاء کی ملاوٹ کی گئی جس کے بعد ماؤسٹوں کو حراست میں لیا گیا ۔ درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو ماؤسٹوں کی نعشوں پر موجود زخموں کے نشانات سے واقف کرایا اور کہا کہ مہلوک ماؤسٹوں کے رشتہ داروں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور پوسٹ مارٹم کے کیلئے نعشوں کو ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ عدالت سے شکایت کی گئی کہ پولیس کا رویہ انسانی حقوق کمیشن کے رہنمایانہ خطوط کے خلاف ہے ۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جنگلاتی علاقہ میں پولیس سیکوریٹی کے پیش نظر نعشوں کو فوری ملگ کے سرکاری ہاسپٹل منتقل کردیا گیا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ کاکتیہ میڈیکل کالج سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی نگرانی میں پوسٹ مارٹم کی تکمیل کی گئی۔ پوسٹ مارٹم کی مکمل ویڈیو گرافی کی گئی ۔ ہائی کورٹ نے پولیس کو ہدایت دی کہ پوسٹ مارٹم کے بعد نعشوں کو کل تک محفوظ کردیا جائے۔ ہائی کورٹ نے پولیس سے کہا کہ مہلوک ماؤسٹوں کے افراد خاندان کو نعشیں دیکھنے کی اجازت دی جائے۔ عدالت نے آئندہ سماعت کو کل 3 ڈسمبر تک ملتوی کردیا۔ واضح رہے کہ ملگ ایٹورو ناگارم جنگلاتی علاقہ میں کل انکاؤنٹر میں 7 ماؤسٹ ہلاک ہوئے ۔ انکاؤنٹر پر سیول لبرٹیز اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے شبہات کا اظہار کرکے فرضی قرار دیا۔ عدالت میں درخواست کی گئی کہ ماہرین کی موجودگی میں نعشوں کا پوسٹ مارٹم کیا جائے اور اسکی مکمل ویڈیو گرافی کی جائے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ماؤسٹوں کے رشتہ داروں کو نعشوں کو دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پوسٹ مارٹم کیلئے حکام نے ورنگل کاکتیہ میڈیکل کالج سے 13 ماہرین کی خدمات حاصل کی ہے۔ پوسٹ مارٹم کے موقع پر ہاسپٹل اور اس کے اطراف سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ۔ 1