ٹیکس دہندگان کو قدیم یا جدید ٹیکس طریقہ کار اپنانے کا اختیار ، 5 لاکھ سالانہ پر کوئی ٹیکس نہیں
نئی دہلی۔ یکم فروری (سیاست ڈاٹ کام)حکومت نے ان آسان ٹیکس طریقہ کار کے تحت سالانہ 15 لاکھ روپئے کی آمدنی تک استثنیٰ اور منہائی کو چھوڑنے والے افراد کیلئے ایک جدید ٹیکس سلاب متعارف کیا ہے۔ وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے لوک سبھا میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ جدید انکم ٹیکس سلاب اختیاری ہوگا۔ ٹیکس دہندہ اپنی مرضی کے مطابق یہ انتخاب کرسکتا ہے کہ آیا وہ استثنیٰ و منہائی کے موجودہ طریقہ کار میں برقرار رہے یا پھر نیا طریقہ کار اختیار کیا جائے، لیکن ایک مرتبہ ایک طریقہ کار اختیار کیا جائے گا تو یہ مابعد کے کئی سال تک برقرار رہے گا۔ سیتا رامن نے مزید کہا کہ جو لوگ سالانہ 5 لاکھ روپئے کی حد تک کما رہے ہیں، انہیں قدیم یا جدید کسی بھی طریقہ کار کے تحت کوئی ٹیکس ادا کرنا نہیں ہوگا۔ جدید انکم ٹیکس طریقہ کار کے تحت 2.5 لاکھ روپئے سالانہ آمدنی تک کوئی ٹیکس نہیں رہے گا۔ 2.5 لاکھ تا 5 لاکھ روپئے ٹیکس شرح (پہلے کی طرح) 5 فیصد رہے گی۔ 5 لاکھ تا 7.5 لاکھ آمدنی والوں کو تخفیف شدہ شرح ٹیکس کے مطابق 10 فیصد ادا کرنا ہوگا۔ 7.5 لاکھ تا 10 لاکھ کے درمیان آمدنی پر 15 فیصد، 10 لاکھ تا 12.5 لاکھ کو 20 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ 12.5 لاکھ تا 15 ھ کے درمیان آمدنی پر 25 فیصد اور 15 لاکھ سے زائد کو 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ جدید ٹیکس طریقہ کار ٹیکس دہندگان کیلئے اختیاری رہے گا۔ قدیم طریقہ کار کے تحت زائد استثنیٰ و منہائی سے استفادہ کرنے والے انفرادی ٹیکس دہندگان اگر چاہیں تو قدیم طریقہ کار کے مطابق ہی ٹیکس ادا کرسکتے ہیں۔ نرملا سیتا رامن نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص سالانہ 15 لاکھ روپئے کماتا ہے اور کسی استثنیٰ یا منہائی سے استفادہ نہیں کرتا اور قدیم ٹیکس طریقہ کار کے تحت ادا کئے جانے والے 2,73,000 روپئے کے مقابلے جدید ٹیکس طریقہ کار کے تحت 1,95,000 ادا کرتا ہے تو جدید ٹیکس طریقہ کار کے تحت اس کیلئے 78,000 روپئے کا بوجھ کم ہوسکتا ہے۔
