انکم ٹیکس ریٹرنس کے ادخال میں بیرونی اثاثہ جات اور ذرائع آمدنی کا تذکرہ لازمی‘محکمہ کی جانب سے نوٹیفکیشن کی اجرائی

   

حیدرآباد۔/17 نومبر، ( سیاست نیوز) انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور سنٹرل بورڈ آف ڈائرکٹ ٹیکسیس نے مالیاتی سال 2024-25 کے انکم ٹیکس ریٹرنس داخل کرنے کی آخری تاریخ 31 ڈسمبر مقرر کی ہے۔ ڈپارٹمنٹ نے ٹیکس دہندگان کو پابند کیا ہے کہ وہ انکم ٹیکس ریٹرنس میں اپنے بیرونی اثاثہ جات اور بیرونی آمدنی کی تفصیلات درج کریں۔ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میںکہا گیا ہے کہ بیرونی اثاثہ جات اور بیرونی آمدنی کے وسائل و ذرائع کا تذکرہ کیا جائے۔ اگر آپ کے بیرونی ممالک میں اثاثہ جات ہیں یا گذشتہ سال بیرونی ذرائع سے آمدنی حاصل ہوئی ہے تو اس کی تفصیلات درج کرنی ہوگی۔ بیرونی اثاثہ جات کے تحت فارن بینک اکاؤنٹ، بیرونی اثاثہ جات یا بزنس کا فینانشیل انٹرسٹ، منقولہ جائیدادیں، بیرونی کسٹوڈیل اکاؤنٹ، فارن ایکویٹی اینڈ ڈیبٹ انٹرنس، بیرونی ممالک کے کسی ٹرسٹ میں ٹرسٹی یا استفادہ کنندہ ہوں اور دیگر ذرائع آمدنی کی تفصیلات انکم ٹیکس ریٹرنس میں درج کی جانی چاہیئے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہر ہندوستانی شہری کو بیرونی اثاثہ جات یا بیرونی آمدنی کی تفصیلات درج کرنا ہوگا اگر وہ 2023 میں اس کے مالک یا آمدنی حاصل کرنے والے ہوں۔ اگر آمدنی کی حد مقررہ انکم ٹیکس رعایت سے کم ہو یا بیرونی اثاثہ جات پہلے سے اعلان کردہ ذرائع کے ذریعہ حاصل کئے گئے ہوں تب بھی تفصیلات درج کرنی ہوں گی۔ ٹیکس دہندگان ریٹرن کے ادخال کیلئے ITR-1 اور ITR-4 میں درست ریٹرن کا انتخاب کریں۔ بیرونی اثاثہ جات اور آمدنی کے انکشاف میں ناکامی کی صورت میں بلیک منی قانون 2015 کے تحت 10 لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔1