لندن ۔ انگلینڈ کے سابق اسپنر مونٹی پنیسر کا خیال ہے کہ جو روٹ کی قیادت والی ٹیم جو دسمبر سے 11 ہفتوں پر محیط ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا کا دورہ کرے گی اور اس دورہ پر انگلینڈکو حالیہ دنوں میں اپنی ٹاپ آرڈرکے بیٹنگ مسائل پر قابو پانا ہوگا۔روٹ کے حیرت انگیز رنز بنانے کے فام کو چھوڑکر انگلینڈ کے ٹاپ آرڈر نے بہتر مظاہرہ نہیں کیا جس کی وجہ سے انگلش ٹیم نیوزی لینڈ کے خلاف دو ٹسٹ مقابلوں کی سیریز0-1 سے ہارگئی ہے اورویرات کوہلی کی زیر قیادت ہندوستانی ٹیم کے خلاف پانچ میچوں کی ہوم سیریز میں1-2 سے پیچھے رہی۔ پانیسر نے اسپورٹس ڈے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹس نین کہا ہے کہ انگلینڈ ایک مکمل طاقت والا دستہ (ایشز کے لیے) فراہم کرے گا لیکن یہ ٹاپ آرڈرسردرد بننے والا ہے جو پچھلے 12-18 مہینوں سے ایک طرح کی جدوجہد کررہا ہے۔ ٹاپ آرڈر سے اچھی بیٹنگ کی ضرورت ہے اور پوری توجہ ٹاپ تھری پر ہوگی۔ غیر یقینی صورتحال کے بعد انگلینڈ اور ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے آسٹریلیا کے دورے کے لیے ٹیم کومشروط منظوری دی ہے اور ایشز 8 دسمبر کو شروع ہونے والا ہے ۔پنیسر نے کہا کہ انگلینڈ کی سیریز میں کامیابی کے لیے روٹ کو ٹاپ آرڈر کی مدد درکار ہوگی۔ جو روٹ کے حالیہ مظاہرے غیر معمولی رہے ہیں اور ان کا ریکارڈ ناقابل یقین رہا ہے کہ وہ ٹیم کے لیے کتنے رنز بنا رہے ہیں۔ یہ ڈان بریڈمین کی طرح ہے جو 30 فیصد رنز ٹیم کے لیے بنا رہے ہیں۔ جدید دورکے بریڈمین ہماری آنکھوں کے سامنے ہے ، یہ جو روٹ ہے اور اسے ٹاپ آرڈر سے مدد کی ضرورت ہے۔بائیں ہاتھ کے اسپنر پنیسر جنہوں نے انگلینڈ کے لئے50 ٹسٹ کھیلے اور 167 وکٹیں حاصل کیں ، مزید کہا کہ انگلینڈ کو آسٹریلیائی فاسٹ بولروں سے ہوشیار رہنا چاہیے جو ممکنہ طور پر مہمان ٹیم کو پریشان کریں گے۔پنیسر نے کہا موجودہ آسٹریلیائی ٹیم مضبوط ہے ۔ ان کے پاس اچھے فاسٹ بولرس ہیں۔یاد رہے کہ 2019 میں انگلینڈ میں ہوئی پچھلی سیریز ڈرا ہونے کے بعد آسٹریلیا ایشزکا میزبان ہے ۔