G بلاک کے نیچے نظام کے خزانہ کی تلاش، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کا الزام
حیدرآباد۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے کہا کہ عدالت کی جانب سے سکریٹریٹ کی قدیم عمارتوں کے انہدام کی اجازت ملتے ہی چیف منسٹر کے سی آر کسی خفیہ مقام منتقل ہوچکے ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلہ کے ساتھ ہی کے سی آر کے فارم ہاوز منتقل ہونے کی اطلاع ہے۔ اگر وہ فارم ہاوز نہیں گئے تو پھر کسی اور خفیہ مقام پر منتقل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے پھر ایک بار اس اندیشہ کا اظہار کیا کہ سکریٹریٹ کے G بلاک کے نیچے نظام کے خزانہ کو حاصل کرنے کیلئے خفیہ کھدائی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن جو مرکزی ادارہ ہے اس نے سکریٹریٹ کا سروے کیا تھا۔ سکریٹریٹ سے متصل منٹ کمپاؤنڈ کے احاطہ میں نظام کے خزانہ کی موجودگی کی اطلاعات ہیں۔ جی بلاک سے پانچویں نظام نے حکمرانی کی تھی اور اس عمارت سے دیگر علاقوں کیلئے سرنگ کا راستہ ہے اور امکان ہے کہ ان سرنگوں میں بھاری خزانہ موجود ہے۔ ڈاکٹر ایم چنا ریڈی کے دور میں مرکز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے سکریٹریٹ کے نیچے تاریخی شواہد کی موجودگی کا اظہار کیا گیا تھا۔ اسمبلی میں کے سی آر نے ہیرٹیج عمارتوں کیلئے کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ 2016 میں جی بلاک کے انہدام کیلئے کے سی آر نے مکتوب روانہ کیا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ عارضی سکریٹریٹ بی آر کے بھون کو چھٹی دے کر اور ایک کلو میٹر کی ناکہ بندی کرتے ہوئے عمارتوں کے انہدام کی کیا ضرورت ہے۔ منہدم عمارتوں کے نیچے خزانہ کی موجودگی کے اندیشے کے تحت اس ساری کارروائی کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے این ایم ڈی سی اور آرکیالوجیکل سروے کے ماہرین کی نگرانی میں کھدائی کا کام انجام دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور بی جے پی کی ملی بھگت ہے۔ ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ سکریٹریٹ کی عمارتوں کے انہدام کے مسئلہ پر وہ مرکز سے نمائندگی کریں گے۔