انیل امبانی گروپ پر قرضوں کا زبردست بوجھ

   

ممبئی۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) قرضوں کے ڈھیر نے قرضوں میں ڈوبے ہونے انیل امبانی کو سانتا کروز پر واقع اپنے گروپ کے ہیڈکوارٹرز کو طویل مدتی ٹھیکے پر اٹھادینے پر اور اپنی دیگر تجاری سرگرمیوں کو ممبئی کے جنوبی حصہ میں واقع عمارت میں منتقل کردینے پر مجبور کردیا۔ انیل امبانی گروپ کی سب سے معروف تعمیراتی کمپنی ریلائنس انفراسٹرکچر کے قرضہ جات 6 ہزار کروڑ سے تجاوز کرچکے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ اس نے ریلائنس سنٹر کے بلاک کو لمبے عرصے کے لیے ٹھیکہ پر دے دیا ہے۔ ٹھیکے سے حاصل ہونے والی رقم کو قرضوں کو گھٹانے میں استعمال کیا جائے گا۔ ریلائنس کے ترجمان کے بیان کے بموجب اس نے اس سودے بازی کی معاملت طے کرنے کے لیے ٹھیکوں کی مشاورتی کمپنی جونس لیگ لاسیلی کی خدمات حاصل کی ہیں۔ انیل امبانی گروپ کی مواصلاتی کمپنی آر کام کو بھی 57,500 کروڑ کے قرضوں کے دعوئوں کی یکسوئی کرنی ہے۔ جن میں 7 ہزار کروڑ سے زائد قرضے خود اس گروپ کے ضمنی اداروں کے ہیں۔ ریلائنس سنٹرل کا رقبہ 0.7 ملین مربع فٹ ہے۔ اور یہاں 425 موٹرکاروں کے ٹھہرنے کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے حال ہی میں کمپنی نے دہلی، آگرہ ٹول روڈ کو کیوبی ہائی ویز کو فروخت کرنے کا اعلان کیا ہے جس سے اسے اگست کے اختتام تک 3600 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے جس میں حصص سے حاصل ہونے والے 1700 کروڑ روپئے بھی شامل ہیں۔ گزشتہ سال ریلائنس انفرا نے ممبئی کے اپنے ایندھن کے کاروبار کو اڈانی ٹرانسمیشن کو 18,800 کروڑ میں فروخت کیا تھا جس کی مدد سے 22 ہزار کروڑ کا قرض ادا کیا گیا تھا۔