واشنگٹن: سابق امریکی صدر بارک اوباما نے 2024ء میں ڈونالڈ ٹرمپ کی ممکنہ جیت کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صدر بائیڈن کی دوبارہ انتخابی مہم کے ڈھانچے کے بارے میں کھلے الفاظ میں سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے بائیڈن کے ساتھ اس معاملے پر براہ راست بات چیت کی اور صدر کے معاونین اور اتحادیوں سے کہا کہ انتخابی مہم میں ایسے لوگوں کی ضرورت جو آزادی کے ساتھ فیصلے کریں گے اور خود کو اس میں کام کیلئے وقف کریں گے۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بات چیت سے واقف تین ذرائع نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ سابق صدر نے موجودہ صدر کو مشورے دیے ہیں۔ایک ذریعہ نے کہا کہ اوباما 2024 کے انتخابات اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ممکنہ اقتدار میں واپسی پر بات چیت میں ’’پرجوش‘‘ ہو گئے تھے۔ بائیڈن کے مشیروں کو مشورہ دیا کہ اس مہم کو ولیمنگٹن، ڈیلاویئر میں واقع ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطح کے فیصلہ سازوں کی ضرورت ہے، یا ہونا چاہیے۔ پہلے سے موجود لوگوں کو بااختیار بنانے کیلئے کام کریں۔ اوباما نے مخصوص لوگوں کی خدمات حاصل کرنے کی سفارش نہیں کی، لیکن انہوں نے ڈیوڈ پلوف کا ذکر کیا، جنہوں نے اوباما کی 2008 کی مہم کا انتظام کیا تھا۔ایک ذریعے نے بتایا کہ اوباما کی بائیڈن کے ساتھ اس موضوع پر گفتگو حالیہ مہینوں میں وائٹ ہاؤس میں ایک نجی لنچ کے دوران ہوئی۔ ایسی ملاقات جس کی پہلے اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ بائیڈن نے طویل عرصے سے اوباما کو انتخابی مہم کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا ہے۔ اپنے سابق باس کو لنچ پر مدعو کیا اور دونوں نے 2024 کے انتخابات سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔دوپہرکے کھانے کے دوران اوباما نے 2012ء میں اپنے دوبارہ انتخابی مہم کے ڈھانچے کی کامیابی کی طرف اشارہ کیا، جب ڈیوڈ ایکسلروڈ اور جم میسینا سمیت ان کے چند اعلیٰ صدارتی معاونین شکاگو میں اپنے دوبارہ انتخابی عمل کی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوئے۔
یہ مہم کے تمام بڑے فیصلوں میں ان کی شمولیت کے باوجود وائٹ ہاؤس میں اپنے قریبی ساتھیوں کو چھوڑنے کے بائیڈن کے نقطہ نظر کے بالکل برعکس ہے۔اوباما نے سفارش کی کہ بائیڈن اوباما کی مہم کے سابق معاونین سے مشورہ لیں، بائیڈن کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایسا کیا ہے۔ اوباما بائیڈن کے قریبی لوگوں کے ساتھ زیادہ آواز اٹھا رہے ہیں۔ یہ تجویز کرتے ہیں کہ مہم کو جارحانہ انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ ٹرمپ ریپبلکن نامزدگی کو تیزی سے سمیٹنے کے لیے تیار دکھائی دیتے ہیں۔