اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے روبرو معذوروں کا ’’گاجر احتجاج‘‘

   

اورنگ آباد۔ 26 فروری (سیاست ڈاٹ کام) معذوروں (اپاہج افراد) کی سرکاری فیصلہ کے مطابق 3% اور 5% امدادی رقم 2013ء سے 2019ء تک خرچ کی جائے۔ مذکورہ امدادی رقم معذوروں کے بینک اکاؤنٹ میں ڈالی جائے۔ میونسپل کارپوریشن 40% سے زائد معذوروں کو سرکاری اسکیموں کا فیض پہنچائے۔ میونسپل کارپوریشن شاپنگ سنٹر میں یا دیگر جگہوں پر معذوروں کو کاروبار کرنے کیلئے دوکان یا جگہ فراہم کریں۔ معذوروں کو گھر اور پانی ٹیکس میں سرکاری سہولیات کے مطابق رعایت دی جائے۔ معذوروں کو سرکاری مکان فراہمی اسکیم کا فائدہ میونسپل کارپوریشن کے تحت پہنچایا جائے۔ اس طرح کے 7 مطالبات کی یکسوئی کی خاطر پر بار آپنگ کرانتی آندولن کی جانب سے ایم ایل اے بچو کڑو کی قیادت میں اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے روبرو احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کو ’’گاجر احتجاج‘‘ کا نام دیا گیا تھا۔ مظاہرین اپنے ہاتھوں میں گاجر لئے ہوئے اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے کمشنر کے خلاف ہم اپنا حق مانگتے ہیں۔ کمشنر چارکراچا کائے؟ کھالی ڈوکا وارتی پائے۔ آہے امچا ہلکا چانا ہی کو ناچاہا پاچا۔

آپلا بھڈوبچو کرو‘‘ اس طرح کے نعرے لگا رہے تھے۔ مظاہرین سے بچو کڑونے خطاب کرتے ہوئے کہا 25 برسوں سے ہم معذوروں کے حق کے لئے لڑ رہے ہیں۔ گزشتہ 4 سال سے ہم لڑ رہے ہیں۔ پونا کی گرام پنچایت معذوروں کے 50 ہزار کی مالی مدد کرتی ہے اور یہ اورنگ آباد کی میونسپل کارپوریشن ہوکر 3,000 کی مدد نہیں کرسکتی۔ ہم نے اس سے قبل بھی احتجاج کیا تھا۔ اس وقت وعدہ کیا گیا لیکن اب تک پورا نہیں ہوا۔ آج ہم کمشنر کی علامتی کرسی نذرآتش کررہے ہیں۔ کڑو کے خطاب کے بعد میونسپل کارپوریشن کے روبرو میونسپل کمشنر کی علامتی کرسی کومظاہرہ نے نذرآتش کیا اور بچو کڑو اور ان کے سامنے معذوروں مظاہرین کارپوریشن میں نعرے لگاتے ہوئے داخل ہوئے۔ میونسپل کمشنر اور میئر نے بچو کڑوسے وعدہ کیا کہ ہم آپ کے مطالبات تسلیم کرتے ہیں اور ابھی 5 معذوروں کو چیک تقسیم کرتے ہیں اور جلدی ہی تمام کے بینک اکاؤنٹ میں امدادی رقم ڈالنے کا کام انجام دیا جائے۔