اورنگ آباد ، 29 جولائی (ایجنسیز) اورنگ آباد کی تقریباً تمام مساجد میں فجر کی اذان کیلئے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال بند ہوگیا ہے۔ مذہبی رہنماؤں نے قانونی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے متبادل ذرائع سے اذان کی روایات کے تقدس کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ اورنگ آباد کی مساجد کمیٹیوں نے شہر کے تقریباً تمام مساجد پر فجر کی اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کو معطل کرنے کا متفقہ فیصلہ کرلیا ہے، جس سے مذہبی طبقے کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق رات 10:00 بجے سے صبح 6:00 بجے کے درمیان وسیع مذہبی صداؤں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ اہم اقدام پولیس کمشنر پراوین پوار اور مذہبی رہنماؤں کے درمیان کافی غوروخوض کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں ایک پرامن حل کی نشاندہی کی گئی ہے جو ایک متنازعہ مسئلہ ہو سکتا تھا۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے 13 مئی 2025 کے فیصلے کے بعد سامنے آیا جس نے مذہبی مقاصد کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر واضح وقت کی پابندیاں قائم کیں، جس سے مذہبی عمل کے بنیادی حق کو رات کے اوقات میں بلا روک ٹوک آرام کرنے کے شہریوں کے حق کے ساتھ توازن بنایا گیا، نیر پولیس کمشنر پوار کے فعال انداز میں تمام مذہبی اداروں بشمول مساجد، مندروں، گردواروں اور گرجا گھروں کو عدالت کی ہدایت کی رضاکارانہ تعمیل کرنے کے لیے جامع ہدایات جاری کرنا شامل تھا۔ 22 جولائی اور 24 جولائی کے درمیان اورنگ آباد میں بہت سے مساجد نے بیرونی لاؤڈ اسپیکرس کو نکال دیا۔ بہت سی مساجد کمیٹیوں نے باقاعدہ نفاذ شروع ہونے سے پہلے ہی اس کی تعمیل کرنے میں پہل کی۔ مذہبی رہنماؤں نے قانونی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے متبادل ذرائع سے اذان کی روایات کے تقدس کو برقرار رکھنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔ کل اس ضمن میں مساجد کمیٹی کے ذمہ داران کے ایک نمائندہ وفد نے پولیس کمشنر کے آفس میں ان سے ملاقات بھی کی۔