ممبئی 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا حکومت نے آج اورنگ آباد کے قریب مال گاڑی ٹرین سے ہلاک ہونے والے تمام تارکین وطن کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا۔ اس واقعے پر گہری رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے جس میں 16 تارکین وطن کو ہلاک ہو گئے ، وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اس حادثے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرکز سے مستقل رابطے میں ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ٹرینیں چلانے کے انتظامات کریں تاکہ مہاجرین کو اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔ میں ان سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ امیدیں ترک نہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ متاثرہ افراد جالنہ میں ایک اسٹیل کمپنی میں کام کر رہے تھے اور پڑوسی ریاست مدھیہ پردیش میں اپنے گھروں تک ریلوے لائنوں کے ساتھ آگے بڑھ رہے تھے ۔ رات کے وقت وہ ریلوے پٹریوں پر سوتے تھے لیکن آج صبح سویرے ایک مال گاڑی ان کے اوپر گز گئی جس سے 16 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ ٹھاکرے نے کہا کہ پچھلے 4-5 دنوں میں تقریبا ایلک لاکھ تارکین وطن بحفاظت گھر پہنچ چکے ہیں اور دیگر پھنسے ہوئے مزدوروں کو ان کی ریاستوں میں بھیجنے کے لئے ممبئی سمیت مزید ٹرینوں کا انتظام کیا جارہا ہے ۔
شراب کی اسمگلنگ روکنے مہاراشٹرا کی سرحدیں بند
کورونا وائرس کی روک تھام زیادہ ضروری ، حکومت کا موقف
ممبئی ۔ /8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) لاک ڈاؤن کے دوران پڑوسی ریاستوں سے شراب کی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کے طور پر مہاراشٹرا نے اپنی سرحدیں بند کردیئے ہیں اور وہاں ایک درجن چیک پوسٹ پر معقول تعداد میں افرادی قوت کو متعین کردیا ہے ۔ حکومت کے ایک عہدیدار نے جمعہ کو بتایا کہ یہ اقدام اکسائز ڈپارٹمنٹ کی طرف سے کیا گیا جس نے دیکھا کہ شراب کی دوکانات کو کھولنے کی اجازت پر بڑے مسائل پیدا ہورہے ہیں اور کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں خلل پیدا ہوا ہے ۔ شراب کی طلب مہاراشٹرا میں یکایک بڑھ گئی جس کی وجہ سے بین ریاستی سنڈیکیٹس کے ذریعہ شراب کی اسمگلنگ کا امکان ہے ۔چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے نے جب شراب کی دوکانات پر اژدہام کی رپورٹس دیکھیں تو انہوں نے طنزیہ ریمارک کیا کہ شراب کووڈ۔ 19 کی دوا نہیں ہے ۔ اس کے اگلے روز ریاستی حکومت نے شراب کی شاپس بند کردیں ۔
