اورنگ زیبؒ کی مزارکا مسئلہ ‘بی جے پی حکومت کی ناکامیوںکو چھپانے کا حصہ

   

جی ایس ٹی کی ظالمانہ ٹیکس اور مہنگائی کو اجاگر کرنے کی خواہش‘ دیگلور میں کانگریس کا جلسہ ‘ کلیان کاڑے ایم پی کا خطاب
دیگلور ۔20اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حلقہ اسمبلی دیگلور کے حالیہ ضمنی انتخابات میں انتا پورکر کی غداری اور بی جے پی سے ان کی بھاری کامیابی کے بعد کانگریس فلور لیڈرس اور کارکنان میں ایک قسم کی سستی پیدا ہو گئی تھی جس کو دورکرنے کے لیے ناندیڑ ڈسٹرکٹ آبزرور مسٹر کلیان کاڑے( ایم پی) ممبئی نے ناندیڑ ضلع کے نو اسمبلی حلقہ جات میں کانگریس کی ناکامیوں کو لیکرکے تمام کونسلرس،سرپنچوں ،دیہی و شہری کارکنان کو متنبہ کیا کہ ہم مایوسی کا شکار نہ ہوں بلکہ موجودہ ڈبل انجن حکومت اپنی ناکارہ خامیوں کو پوشیدہ رکھنے کے لیے اورنگزیب عالمگیر ؒ کی مزار تو کبھی چھاوا کی آڑ، مراٹھا ریزرویشن کو لیکر کے عوام کو بے وقوف بنانے کا ہنر جانتی ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ سستی اور کاہلی کو چھوڑ کر مجوزہ میونسپل کارپوریشن ،بلدی انتخابات ،پنچایت انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اس کے لیے ہمیں جاگنا ضروری ہے ڈائس پر موجود رویندر پٹیل چوہان ایم پی ناندیڑ نے تمام کارکنان سے اپیل کی کہ وہ الیکشن بوتھ لیول، وارڈ وائیز پر کام کریں اور گھر گھر جا کر بی جے پی کی خامیوں کو اور جی ایس ٹی کے ظالمانہ ٹیکس کو اجاگر کریں اور لوگوں کو سمجھائیں کہ یہ ہندو مسلم کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک کی سالمیت کا مسئلہ ہے جبکہ آج عالمی مارکیٹ میں ہائی اسپیڈ ڈیزل کچا خام تیل انتہائی سستا ہو گیا ہے تو ہمارے پاس پٹرول، ایندھن گھریلو گیس ڈیزل دن بدن مہنگا ہوتا جا رہا ہے اس طرح سے حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس جلسے سے سابق ایم پی پربھنی تکارام رینگے پٹیل، سابق ایم ایل اے و۔ پارٹی ضلع صدر ہنمنت راؤ پٹیل بیٹموگریکر، ایکناتھ مورے ریاستی جنرل سیکرٹری،تعلقہ صدر شریمتی شویتا تائی وننالی کر،شریمتی پوجا گائیکواڑ، اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا اس جلسے میں سابق صدر میونسپل کونسل و پارٹی صدرموگلاجی سی شرشیٹوار کو کیوں نہیں مدعو کیا گیا؟ اس کی تحقیقات جاری ہیں اس کے علاوہ بیشتر اقلیتی فلور لیڈرس اور کارکنان کی عدم موجودگی بھی یہاں پر کھٹک رہی تھی اس بات کو لے کر مسٹر کلیان کاڑے آبزرور نے پارٹی عہدیداران پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔اس جلسے میں بلولی تعلقہ صدر شیواجی پٹیل، دلیپ پانڈھرے ،بالاجی تھڑکے، محمد شریف ماموں، حفیظ خان پٹھان سابق کونسلرس، سرپنچوں، دیگر قائدین اور کارکنان کی کثیر تعداد شریک تھی۔