اور اب کورونا وائرس کے ٹیکہ کے نام پر سائبر دھوکہ دہی کا آغاز

   

عوام کو چوکس رہنے کی ضرورت ہے ۔ مکمل اطمینان کرنا ضروری ۔ حکومت کے فراہم کردہ ٹیکوں پر انحصار کیا جائے
حیدرآباد: سائبر دھوکہ دہی کیلئے دھوکہ بازوں کی جانب سے نت نئے طریقۂ کار اختیار کئے جاتے ہیں اور اب جو نیا طریقہ ایجاد کیا گیا ہے وہ ہے کورونا وائرس ویکسین کی فروخت کا ۔ کورونا وائرس کی وباء کے ساتھ ہی عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے دنیا بھر میں سائبر دھوکہ دہی کے سلسلہ میں انتباہ جاری کرکے کہا گیاتھا کہ سائبر دھوکہ بازوں کی جانب سے کئی طرح کی دھوکہ بازیوں کا خدشہ ہے اسی لئے عوام کو چوکنا رہنا چاہئے ۔ انٹرپول کی جانب سے بھی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے چوکنا کیا گیا تھا کہ کورونا وباء کے بعد دنیا بھر میں کورونا کے ٹیکوں کی فروخت کا ریاکٹ بھی چلایا جاسکتا ہے اسی لئے کسی بھی کورونا وائرس کے ٹیکہ کی خرید سے قبل اچھی طرح سے اس کی جانچ کرلینی چاہئے ۔دنیا کے کئی انٹرپول اداروں اور سیکیوریٹی ایجنسیوں کی جانب سے دنیا کے مختلف ممالک میں چلائے جانے والے آن لائن تشہیر اور فروخت کے سلسلہ میں شہریوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کسی بھی آن لائن ٹیکہ کی تشہیر پر نہ اعتماد کیا جائے اور نہ ہی ان ٹیکوں کی خریدی کے سلسلہ میں توجہ دی جائے بلکہ اس طرح کی دھوکہ بازیوں اور چالبازیوں سے چوکسی اختیار کرتے ہوئے ان اشتہارات کو رپورٹ کیا جائے تاکہ انکے متعلق الرٹ کیا جاسکے۔ دنیا بھر میں جن اداروں کی جانب سے کورونا وائرس کے محفوظ رہنے کے ٹیکہ تیار کئے گئے ہیں ان ادارو ںکی تفصیلات موجود ہیں اور ان کے علاوہ کسی بھی دھوکہ باز کی جانب سے آن لائن ٹیکہ اندازی یا ٹیکہ کی فروخت کو روکنے کے اقدامات کئے جانے چاہئے اور اس میں عوامی تعاون لازمی ہے۔ آن لائن سائبردھوکہ بازوں کی جانب سے کی جانے والی ٹیکوں کی فروخت غیر قانونی ہے اور ان ٹیکوں سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا اس بات کو ذہن نشین رکھنا چاہئے ۔انٹرپول اداروںکے ذمہ دارو ںنے واضح کیا ہے کہ دنیا بھر میں جو لوگ اپنی حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے ویکسین کے بجائے آن لائن ویکسین یا ٹیکہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں دراصل وہ فرضی ٹیکہ خرید رہے ہیںاور جو انہیں ٹیکہ فروخت کر رہا ہے وہ انہیں دھوکہ دے رہا ہے اسی لئے آن لائن دی جانے والی اس دھوکہ دہی سے چوکنا رہتے ہوئے حکومت سے فراہم کئے جانے والے ٹیکوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور حکومت کی جانب سے دیئے جانے والے ٹیکہ کے حصول پر توجہ دی جانی چاہئے۔