آمدنی میں اضافے کے ذریعہ مسلمانوں کے لیے فلاحی اسکیمات، وقف بورڈ کی ذیلی کمیٹیوں کا اجلاس
حیدرآباد۔ 13 نومبر (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں کی ترقی اور تحفظ کے علاوہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ بورڈ کی انتظامی امور اور تولیت سے متعلق ایک ذیلی کمیٹیوں کا اجلاس آج حج ہائوز میں منعقد ہوا جس کی صدارت صدرنشین محمد سلیم نے کی۔ اجلاس میں مولانا سید اکبر نظام الدین حسینی صابری، انوار بیگ، ملک معتصم خاں، ایم اے وحید، نثار حسین حیدرآغا، صوفیہ بیگم اور زیڈ ایچ جاوید نے شرکت کی۔ تولیت کمیٹی نے تین امور کا جائزہ لیا جس میں محبوب نگر کی مسجد کے متولی کے تقرر کو منظوری دی۔ عنبر پیٹ کی درگاہ اور سنتوش نگر میں واقع ایک مسجد کے متولی سے متعلق امور کو آئندہ اجلاس کے لیے ملتوی کردیا گیا۔ عنبر پیٹ درگاہ کے متولی کے بارے میں تحقیقاتی رپورٹ کا ذیلی کمیٹی میں جائزہ لیا گیا۔ 14 نومبر کو تین ذیلی کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوں گے جن میں فینانس، ڈیولپمنٹ اور لیگل کمیٹی شامل ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے تعاون سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ترقی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آمدنی میں اضافے کے ذریعہ مسلمانوں کے مختلف فلاحی اقدامات کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملازمین کی کمی اور کیڈر اسٹرینتھ کے بارے میں حکومت سے نمائندگی کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ شہر میں مرکزی مقامات پر واقع اوقافی جائیدادوں کو ترقی دیتے ہوئے بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ کارکردگی مزید بہتر بنانے کے لیے اسٹاف کی تعداد میں اضافہ زیر غور ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اس سلسلہ میں پہلے ہی تجویز پیش کی جاچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے اپنے طور پر کنٹراکٹ کی بنیاد پر ملازمین کے تقرر کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی ترقی اور تنخواہوں میں اضافہ بھی زیر غور ہے۔ بورڈ کی آمدنی کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جائیدادوں کے کرایہ جات کی وصولی کی رفتار سست ہے۔ لہٰذا متعلقہ عہدیداروں کو کرایہ جات کی وصولی پر توجہ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر مارکٹ ویلیو سے انتہائی کم کرایہ دیا جارہا ہے۔ اگر مارکٹ ریٹ 10 ہزار روپئے ہے تو بمشکل 500 روپئے وقف بورڈ کو ادا کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مقامات پر کم از کم 4 تا 5 ہزار روپئے کرایہ مقرر کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل کی ذیلی کمیٹیوں میں فیصلے کے بعد بورڈ سے منظوری حاصل کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو گرانٹ ان ایڈ کے ذریعہ مساجد کی امداد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ بورڈ کے لیگل سیکشن کو مستحکم کیا جائے گا تاکہ عدالتوں میں مقدمات کی جلد یکسوئی ہوسکے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ بورڈ سے جوابی حلف نامہ پیش کرنے میں تاخیر کا غیر مجاز قابضین فائدہ اٹھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند دنوں میں 5 لیگل آفیسرس کا تقرر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیولپمنٹ اور آمدنی میں اضافے کے سلسلہ میں کل اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ آمدنی میں اضافے کے بعد تعلیم، صحت، غریب لڑکیوں کی شادی اور بیوائوں کے لیے امدادی اسکیمات شروع کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ اوقافی جائیدادوں کے منشاوقف کو پیش نظر رکھتے ہوئے فلاحی اسکیمات پر عمل کرے گا۔