اوقافی جائیدادوں کی ترقی اور تحفظ کیلئے سنٹرل وقف کونسل سے فنڈس کا حصول

   

فلاحی اسکیمات کی تجویز ، 50 عارضی ملازمین کے تقررات ، وقف بورڈ کے اجلاس میں فیصلے ، صدرنشین محمد سلیم کی پریس کانفرنس

حیدرآباد۔5 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ نے اہم جائیدادوں کے تحفظ کیلئے سنٹرل وقف کونسل سے فنڈس حاصل کرتے ہوئے حصار بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ کے قیام کو 2 سال آئندہ ماہ مکمل ہوجائیں گے لہذا بورڈ نے آمدنی میں اضافہ کے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ منشائے وقف کے مطابق غریب مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے مختلف اسکیمات کا آغاز کیا جاسکے۔ عدالتوں میں زیردوران مقدمات کی موثر پیروی کیلئے نامور وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے 50 ملازمین کا عارضی طور پر تقرر کرنے کی تجویز حکومت کو دوبارہ پیش کی جائے گی۔ بورڈ کا اجلاس آج صدرنشین محمد سلیم کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ایجنڈہ میں موجود 63 امور کا جائزہ لیا گیا۔ بورڈ نے مساجد اور درگاہوں کی 20 کمیٹیوں کو منظوری دی۔ اس کے علاوہ 10 تولیت کمیٹیوں کی تشکیل عمل میں آئی۔ وقف کردہ دو جائیدادوں کے رجسٹریشن کو منظوری دی گئی۔ دو اوقافی اداروں کی بورڈ کی راست نگرانی میں لینے کا فیصلہ کیا گیا اور دو جائیدادوں کی تعمیر کی اجازت دی گئی۔ بورڈ نے قرارداد منظور کرتے ہوئے سات بڑی جائیدادوں کی باؤنڈری وال تعمیر کرتے ہوئے ان کا تحفظ کرنے سنٹرل وقف کونسل سے فنڈس حاصل کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ سنٹرل وقف کونسل نے حال ہی میں تیقن دیا تھا کہ وہ جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ریاستوں کو فنڈس جاری کرنے تیار ہے۔ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدرنشین محمد سلیم نے بتایا کہ 22 جنوری کو بورڈ کا دوبارہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں بجٹ کو منظوری دی جائے گی۔ اسی دن بورڈ کے ارکان حیدرآباد میں واقع اہم اوقافی جائیدادوں کا معائنہ کریں گے جن میں ٹاسک فورس آفس اور خیریت آباد میں واقع اوقافی اراضی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے تقرر کے سلسلے میں حکومت کو قرارداد روانہ کی جارہی ہے۔ انتخابی سرگرمیوں کے سبب گزشتہ تین چار ماہ سے بورڈ کی کارکردگی متاثر رہی اور عوام کی شکایات کی یکسوئی میں تاخیر ہوئی ہے۔ بورڈ نے اس معاملے کا جائزہ لیتے ہوئے مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ عارضی طور پر 50 ملازمین کے تقرر کے سلسلے میں چیف منسٹر سے نمائندگی کی جائے گی۔ محمد سلیم نے کہا کہ ائمہ اور موذنین کے ماہانہ اعزازیہ کو 5,000 روپئے کرنے کا جو فیصلہ کیا گیا، اس پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے۔ جن ائمہ موذنین کو اضافی اعزازیہ جاری نہیں ہوا، وہ وقف بورڈ سے رجوع ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں زیردوران اوقافی جائیدادوں کے مقدمات کی موثر پیروی کیلئے سینئر اور نامور وکلاء کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ اوقافی جائیدادوں سے آمدنی میں اضافہ کے ذریعہ مختلف فلاحی اسکیمات کے آغاز کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کی آمدنی کا زیادہ تر حصہ ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات پر صرف ہورہا ہے حالانکہ جن افراد نے جائیدادیں وقف کی ہیں، ان کا منشاء غریبوں کی فلاح و بہبود ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مختلف بیماریوں کے علاج کے سلسلے میں غریبوں کی مدد کی جارہی ہے۔ اس کام کو مزید توسیع دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حج ہاؤز سے متصل زیرتعمیر کامپلیکس میں چیف منسٹر نے اقلیتی بہبود کے تمام دفاتر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت سے گرانٹ اِن ایڈ حاصل کرتے ہوئے باقی تعمیری کام مکمل کئے جائیں گے۔ ایک سوال پر محمد سلیم نے بتایا کہ مستقل چیف ایگزیکٹیو آفیسر کے لئے تین عہدیداروں کے نام زیرغور تھے جن میں دو عہدیداروں نے وقف بورڈ میں خدمات انجام دینے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ اس معاملے کو حکومت سے رجوع کیا جائے گا اور جس عہدیداروں کو چاہے حکومت مقرر کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ میں 320 ملازمین کی ضرورت ہے جبکہ موجودہ ملازمین کی تعداد 219 ہے۔ پہلے مرحلے میں عارضی طور پر 50 افراد سے خدمات حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ قاضیوں کو اپنی مرضی سے فیس وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے اور وہ صرف مقررہ فیس وصول کریں۔ محمد سلیم نے بتایا کہ مامڈی پلی میں واقع 12 ایکڑ اوقافی اراضی پر غیرقانونی تعمیری کام کو روک دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ عدالت میں زیردوران ہے اور بورڈ نے ایک نامور وکیل کی خدمات حاصل کی ہے۔ بورڈ کی ٹاسک فورس ٹیم نے آج ہی اراضی کا دورہ کیا۔ وہاں تعمیری کام بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ، عدالت کے ذریعہ اس اراضی کو حاصل کرے گا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر شاہنواز قاسم آئی پی ایس کے علاوہ ارکان مولانا اکبر نظام الدین حسینی صابری، ملک معتصم خاں، نثار حسین حیدر آغا، مرزا انوار بیگ، محمد معظم خاں ایم ایل اے، زیڈ ایچ جاوید، ایم اے وحید نے شرکت کی۔