آرمور جمعیۃ العلماء کی ائمہ مساجد و نوجوانوں کی کاوشوں کی ستائش
آرمور۔/13ستمبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)آج بعد نماز جمعہ آرمور پرکٹ ومامڈپلی کے تمام مساجد میں جمعیت علماء آرمور کے زیر اہتمام وقف ترمیمی بل کے خلاف رائے بھیجی جانے پر آرمور پرکٹ ماڈپلی تقریبا تمام افراد نے رائے اج مکمل کر دیا ہے میں ارمور کے تمام علماء وحفاظ ائمہ مساجد وہ نوجوان مرکزی کمیٹیاں ضلعی کمیٹیاں کا جمعیت علماء آرمور کی جانب سے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے جمعیت کی آواز پر لبیک کہا ، جوائنٹ پارلیمانی کمیونٹی نے تمام مسلمانوں سے ہندوستان کے باشندوں سے راے طلب کی تھی اسی بنا پر آج آرمور کے تمام مسلمانوں نے مرد و خواتین نے رائے بھیجا ہے ہم جے پی سی سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت نے جو وقف ترمیمی بل پیش کی ہیں اسے رد کریں اور حتی الامکان اگر اپ نے اس طرح نہیں کیا تو ہم قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے انصاف کی لڑائی لڑیں گے۔مرکزی حکومت نے جس طرح ہندوستان کے اندر اس گنگا جمنی تہذیب کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے ہم اسے خراب ہونے نہیں دیں گے یقینا یہ وقف ترمیمی بل انتہائی خطرناک ہے یہ بل دستور ہند کے مخالف ہے اس بل کی نفاز کے بعد وقف کی جائیداد سے مسلمانوں کا قبضہ ختم ہو جائے گا اس بل میں یہ تجویز پیشی گئی ہے کہ وقف بورڈ کا نام بدل دیا جائے اس کے بدلے میں کوئی ایسا نام دیا جائے گا جس کی وجہ سے ان جائیداد کے بارے میں وقف کا تصور ہی ختم ہو جائے گا اس بل کے نفاز کے بعد مسلمان کسی بھی محکمہ میں وقف جائیداد کی لڑائی نہیں لڑ پائیں گے، اب تک صرف ایک مسجد کی لڑائی جا رہی تھی جو ہمارے ہاتھ سے چلی گئی لیکن اب یہ ایک نہیں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں مساجد و مکاتب عید گاہ ، قبرستان اور مدارس کو خطرات کے بادل منڈلائیں گے وقف بورڈکے ختم ہونے کے بعد کا نظارہ انتہائی قابل افسوس ہوگا، ہماری نگاہوں کے سامنے ہماری جائیداد اور اس پر تعمیر شدہ مدارس مساجد اور عید گاہ کا تحفظ ختم ہوگا ،مرکزی حکومت سے ہمارا یہ مطالبہ ہے کہ اس بل کو فوری واپس لیا جائے۔