اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے سنٹرل وقف کونسل سے تعاون کا تیقن

   

حیدرآباد۔28 ۔جولائی (سیاست نیوز) سنٹرل وقف کونسل ارکان نے تلنگانہ میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور ترقی کے لئے کئے جارہے اقدامات کی ستائش کی اور جائیدادوں کی ترقی کیلئے کونسل سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ کونسل کے ارکان نے تیقن دیا کہ مرکزی وزارت اقلیتی بہبود کے ذریعہ تلنگانہ حکومت کو وقف بورڈ کے مستقل چیف اگزیکیٹیو آفیسر کے تقرر کیلئے نمائندگی کی جائے گی۔ سنٹرل وقف کونسل کی ارکان کی ٹیم ان دنوں حیدرآباد کے چار روزہ دورہ پر ہے۔ ٹیم کے ارکان نے حج ہاؤز میں وقف بورڈ کے دفتر پہنچ کر صدرنشین محمد سلیم اور ارکان کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ دو گھنٹوں سے زائد جاری رہے اجلاس میں تلنگانہ میں اوقافی جائیدادوں پر غیر مجاز قبضوں اور فروخت کی روک تھام کیلئے رجسٹریشن پر عائد کردہ پابندی کی ستائش کی گئی۔ کونسل کے ارکان جاننا چاہتے تھے کہ تلنگانہ حکومت کس حد تک تعاون کر رہی ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم ، چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم آئی پی ایس اور ارکان نے ریاستی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا ذکر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مستقل چیف اگزیکیٹیو آفیسر کیلئے بورڈ کے اجلاس میں قرار داد منظور کی جاچکی ہے۔ کونسل کے ارکان نے اس مسئلہ پر مرکزی وزارت اقلیتی امور کے ذریعہ تلنگانہ حکومت کو توجہ دلانے کا تیقن دیا۔ کونسل کے ارکان نے 2017 ء سے بورڈ کے ریکارڈ روم کو حکومت کی جانب سے مہربند کرنے سے جائیدادوں کے تحفظ میں حائل دشواریوں کے بارے میں سوال کیا۔ ارکان کو بتایا گیا کہ حکومت نے جائیدادوں کے ریکارڈس کے تحفظ کے لئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ تاہم بورڈ کے عہدیداروں کو جائیدادوں کے تحفظ کے لئے ریکارڈ کے حصول میں کوئی دشواری نہیں ہے ۔ محمد سلیم نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے علاوہ وقف ٹریبونل میں اوقافی مقدمات کی پیروی کی تفصیلات بیان کی۔ انہوں نے کہا کہ سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جس کے نتیجہ میں کئی جائیدادوں کا تحفظ کیا جاسکا۔ انہوں نے شہر کے مضافاتی علاقوں میں 10 سے زائد غیر آباد مساجد کے تحفظ اور انہیں آباد کرنے سے کونسل کے ارکان کو واقف کرایا ۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ نے ابھی تک حکومت کے تعاون سے تقریباً 500 سے زائد اوقافی جائیدادوں کے غیر مجاز رجسٹریشن منسوخ کئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وقف ریکارڈ کے کمپیوٹرائزیشن اور ڈیجیٹلائیزیشن کا کام جاری ہے۔ غیر مجاز قابضین کے خلاف نوٹسیں جاری کی گئیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لئے رجسٹریشن اینڈ اسٹامپ کی ویب سائیٹ پر اوقافی جائیدادوں کو آٹو لاک کردیا ہے جس کے نتیجہ میں کوئی غیر مجاز رجسٹریشن نہیں کیا جاسکتا۔ مختلف عدالتوں میں وقف کے 2800 ء سے زائد مقدمات زیر تصفیہ ہیں۔ ارکان کو بتایا گیا کہ حکومت نے ڈی ایس پی رینک کے پولیس عہدیدار کو وقف بورڈ میں تعینات کیا ہے جن کی نگرانی میں ٹاسک فورس ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔ کونسل کے ارکان حیدرآباد میں قیام کے دوران مختلف پروگراموں میں شرکت کریں گے۔ حیدرآباد پہنچنے والے سنٹرل وقف کونسل کے ارکان میں ٹی نوشاد ، منوری بیگم ، حنیف علی ، درخشاں عندرابی ، رئیس خاں پٹھان اور محمد ہارون شامل ہیں۔ اجلاس میں تلنگانہ وقف بورڈ کے ارکان مولانا اکبر نظام الدین حسینی صابری ، مرزا انوار بیگ ، ڈاکٹر نثار حسین حیدر آغا ملک معتصم خاں ، صوفیہ بیگم ، ذاکر حسین جاوید ، وحید احمد کے علاوہ بورڈ کے ارکان شریک تھے۔