اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے ریونیو ، بلدیہ اور پولیس عہدیداروں کے ساتھ اجلاس

   

آغاپورہ اور نامپلی میں غیر مجاز تعمیرات منہدم، صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کا دورہ
حیدرآباد۔ 18 مارچ (سیاست نیوز) صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے آج مقبرہ رفیع الدولہ نام پلی اور درگاہ سردار بیگ قبلہ آغاپورہ کی اوقافی اراضیات کا دورہ کیا۔ مذکورہ اراضیات پر ناجائز قبضے کرتے ہوئے مکانات تعمیر کئے گئے تھے۔ پولیس ریونیو اور بلدی حکام کی مدد سے غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کردیا گیا۔ محمد سلیم نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اراضی کے تحفظ کے لیے اقدامات کریں اور دوبارہ تعمیرات کی صورت میں پولیس میں ایف آئی آر درج کرایا جائے۔ محمد سلیم نے اوپل اور میڑپلی منڈلوں میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں آج ریونیو، پولیس اور میونسپل عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کیا۔ اوپل میں قطب شاہی مسجد کے تحت 8.27 ایکڑ اراضی سروے نمبر 89، 277 تا 279 کے تحت موجود ہے۔ اراضی کے کچھ حصے پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔ حکومت نے بائونڈری وال کی تعمیر کے لیے 18 لاکھ 9 ہزار روپئے منظور کئے ہیں۔ محمد سلیم نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ غیر مجاز قبضوں کو برخاست کرتے ہوئے بائونڈری وال کی تعمیر کا کام جلد مکمل کریں۔ اوپل میں قبرستان کی اراضی سڑک کی توسیع کے تحت حاصل کی جارہی ہے۔ محمد سلیم نے بلدی حکام پر واضح کیا کہ سڑک کی توسیع کے لیے قبرستان کی اراضی نہیں دی جائے گی۔ علاقے میں بعض غیر مجاز افراد اراضی کا معاوضہ حاصل کرنے کے لیے بلدی حکام سے معاملت کررہے ہیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ کسی بھی غیر مجاز شخص کو معاوضہ ادا نہ کیا جائے۔ بوڈاوپل کی قطب شاہی مسجد کے تحت موجود اوقافی اراضی پر غیر مجاز تعمیرات جاری ہیں۔ حصاربندی کے لیے ریونیو اور وقف عہدیداروں کی جانب سے مشترکہ سروے منعقد کیا جائے گا۔ مسجد قطب شاہی عالم گیر کے تحت 18 ایکر 32 گنٹے اراضی پر غیر مجاز قبضے ہیں۔ ریونیو اور پولیس عہدیداروں کو اس سلسلے میں سخت کارروائی کی ہدایت دی گئی۔ درگاہ حضرت میرمومن چپؒ واقع بوڈاوپل کے تحت 294 ایکر خشک اور 6.17 ایکر تری اراضی ہے۔ 50 سے زائد مقدمات ہائی کورٹ میں دائر کئے گئے تھے اور عدالت نے غیر مجاز قابضین کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے وقف اراضی کے حق میں فیصلہ دیا۔ محمد سلیم نے آغاپورہ میں مقبرہ رفیع الدولہ اور درگاہ سردار بیگ کے تحت اراضیات کا معائنہ کیا۔ غیر مجاز قابضین کے خلاف کریمنل کیس درج کیا گیا ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ سینکڑوں ایکر قیمتی اراضی غیر مجاز قابضین کے تحت ہے اور لینڈ مافیہ، غیر مجاز پٹے کے ذریعہ فروخت کرنا چاہتا ہے۔ ریونیو حکام سے خواہش کی گئی کہ وہ انفرادی افراد کے حق میں پٹے جات جاری نہ کرے کیوں کہ یہ وقف اراضی ہے۔ پٹے جات وقف ادارے کے نام پر جاری کئے جائیں۔ محمد سلیم نے کہا کہ جائیدادوں کے تحفظ کے علاوہ کرایہ جات کی وصولی کے لیے خصوصی مہم چلائی جائے گی۔ میڑپلی اور اوپل کے ایم آر اوز کے علاوہ بلدیہ اور پولیس کے عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔