ہائی کورٹ میں مقدمہ کی سماعت، عدالتوں میں موثر پیروی کرنے چیف جسٹس کی ہدایت
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور قبرستانوں کی اراضیات کی بازیابی کے سلسلہ میں وقف بورڈ سے رپورٹ طلب کی ہے ۔ چیف جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس وجئے سین ریڈی پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے آج مفاد عامہ کی دو علحدہ درخواستوں کی سماعت کی۔ وقف بورڈ کی جانب سے تقریباً 200 صفحات پر مشتمل حلفنامہ داخل کیا گیا جس میں ضلع واری سطح پر اوقافی جائیدادوں اور قبرستانوں کے تحفظ کیلئے کئے جارہے اقدامات تفصیلات بیان کی گئیں۔ وقف بورڈ نے بتایا کہ ہر ضلع میں اراضیات کا تحفظ کیا جارہا ہے اور عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی موثر پیروی جاری ہے ۔ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولی اور بعض دیگر اراضیات کے مقدمات سپریم کورٹ میں زیر دوران ہیں۔ بورڈ کی جانب سے سپریم کورٹ میں سینئر وکلاء کے ذریعہ پیروی کی جارہی ہے۔ چیف جسٹس نے وقف بورڈ کے جواب پر اطمینان کا اظہار کیا اور درگاہ حسین شاہ ولی اور قبرستان سالار اولیاء کی وسیع تر اراضیات کے تحفظ کے لئے موثر پیروی کا مشورہ دیا ۔ اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر نریندر پرساد نے عدالت کو بتایا کہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے حکومت کی جانب سے وقف بورڈ کی ہر ممکن مدد کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال ڈسمبر میں ہائی کورٹ نے وقف بورڈ کے جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے عہدیداروں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔ ہائی کورٹ نے تین مفاد عامہ کی درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن میں سے دو کی یکسوئی کردی گئی اور ایک درخواست کی سماعت جاری ہے ۔ ہائی کورٹ نے وقف بورڈ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت اگست میں مقرر کی ہے۔