اولمپک دستے کے اتھلیٹس کی زندگی سب کیلئے متاثر کن :مودی

   

نئی دہلی: وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ ٹوکیو اولمپک دستے میں کئی ایسے کھلاڑی شامل ہیں جن کی زندگی بہت متاثرکرتی ہے ۔ مودی نے آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والے اپنے ماہانہ پروگرام ’من کی بات‘ میں کہاکہ ساتھیو!، جب صلاحیت، لگن، عزم اورکھلاڑیوں کے جذبات ایک ساتھ ملتے ہیں، تب جاکر کوئی چمپئن بنتا ہے۔ ہمارے ملک میں توبیشتر کھلاڑی چھوٹے چھوٹے شہروں، قصبات اورقریوں سے نکل کرآتے ہیں۔ ٹوکیو جانے والے ہمارے اولمپک دستے میں بھی کئی ایسے کھلاڑی شامل ہیں، جن کی زندگی بہت متاثر کرتی ہے ۔ ہمارے پراوین جادھو کے بارے میں آپ سنیں گے تو، آپ کو بھی لگے گا کہ کتنی سخت جدوجہد سے گزرتے ہوئے پراوین یہاں پہنچے ہیں۔ جادھو، مہاراشٹر کے ضلع ستارا کے ایک گاوں کے رہنے والے ہیں۔ وہ تیراندازی کے بہترین کھلاڑی ہیں۔ ان کے والدین مزدوری کرکے خاندان چلاتے ہیں، اور اب ان کا بیٹا، اپنا پہلا اولمپک کھیلنے ٹوکیو جارہا ہے ۔ یہ صرف ان کے والدین ہی نہیں، ہم تمام کے لئے کتنے فخر کی بات ہے ۔ایسے ہی ایک اورکھلاڑی ہیں، ہماری نیہاگوئل ٹوکیو جارہی خاتون ہاکی ٹیم کی رکن ہیں۔ ان کی ماں اوربہنیں، سائیکل کی فیکٹری میں کام کرکے خاندان کے اخراجات برداشت کرتی ہیں۔ نیہا کی طرح ہی دپیکا کماری کی زندگی کا سفربھی اتارچڑھاو بھرارہا ہے ۔ دپیکا کے والد آٹو رکشہ چلاتے ہیں اوران کی ماں نرس ہیں اور اب دیکھیے ، دپیکا، اب ٹوکیو اولمپک میں ہندوستان کی جانب سے واحد خاتون تیرانداز ہیں۔ کبھی دنیا کی نمبر ایک تیزانداز رہیں دپیکا کے ساتھ ہم سب کی نیک خواہشات ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ساتھیو! زندگی میں ہم جہاں بھی پہنچتے ہیں، جتنی بھی اونچائی حاصل کرتے ہیں، زمین سے یہ وابستگی، ہمیشہ ہمیں اپنی بنیادوں سے باندھے رکھتی ہے ۔ جدوجہد کے دنوں کے بعد ملی کامیابی کا مزہ بھی کچھ اورہی ہوتا ہے ۔ ٹوکیو جارہے ہمارے کھلاڑیوں نے بچپن میں سہولیات اوروسائل کی ہرکمی کا سامنا کیا، لیکن وہ ڈٹے رہے ، لگے رہے ۔ اترپردیش کے مظفرنگر کی پرینکا گوسوامی کی زندگی بھی بہت کچھ سکھاتی ہے ۔ پرینکا کے والد بس کنڈکٹر ہیں۔ بچپن میں پرینکا کو وہ بیگ بہت پسند تھا، جو میڈل پانے والے کھلاڑیوں کو ملتا ہے ۔ اسی خواہش میں انہوں نے پہلی بار پیدل چال مقابلے میں حصہ لیا تھا۔ اب آج وہ اس کی بڑی چمپئن ہیں۔ نیزہ پھینک میں حصہ لینے والے شیوپال سنگھ بنارس کے رہنے والے ہیں۔ شیوپال کا تو پورا خاندان ہی اس کھیل سے جڑاہواہے ۔ ان کے والد، چچا اوربھائی، سبھی نیزہ پھینکنے میں اکسپرٹ ہیں۔ خاندان کی یہی روایت ان کے لئے ٹوکیو اولمپک میں کام آنے والی ہے ۔ ٹوکیو اولمپک کے لئے جارہے چراغ شیٹی اوران کے پارٹنر ساتوک سائیراج کا حوصلہ بھی متاثر کن ہے ۔ حال ہی میں چراغ کے ناناجی کا کورونا سے انتقال ہوگیا تھا۔ ساتوک بھی خود پچھلے سال کورونا مثبت ہوگئے تھے ۔ لیکن ان مشکلات کے بعد بھی یہ دونوں مینز ڈبل ایونٹ میں اپنابہترین دینے کی تیاری میں مصروف ہیں ۔ مودی نے کہا کہ ایک اورکھلاڑی سے میں آپ کا تعارف کرانا چاہوں گا، یہ ہیں ہریانہ کے بھیوانی کے منیش کوشک۔ منیش کھیتی باڑی والے خاندان سے آتے ہیں۔ بچپن میں کھیتوں میں کام کرتے کرتے منیش کو باکسنگ کا شوق ہوگیا تھا۔ آج یہ شوق انہیں ٹوکیو لے جارہا ہے ۔ ایک اورکھلاڑی ہیں، سی اے بھوانی دیوی، نام بھوانی ہے اوریہ تلواربازی میں ایکسپرٹ ہیں۔ چینائی کی رہنے والی بھوانی پہلی ہندوستانی تلوارباز ہیں، جنہوں نے اولمپک کے لئے کوالیفائی کیا ہے ۔ میں کہیں پڑھ رہا تھا کہ بھوانی کی ٹریننگ جاری رہے ، اس کے لئے ان کی ماں نے اپنے زیورات تک گروی رکھ دیے تھے ۔ساتھیو ایسے تو بے شمار نام ہیں لیکن ’من کی بات‘ میں آج کچھ ہی ناموں کا ذکر کرپایا ہوں۔ ٹوکیوجارہے ہر کھلاڑی کی اپنی جدوجہد رہی ہے ، برسوں کی محنت رہی ہے ۔ وہ صرف اپنے لئے ہی نہیں جارہے بلکہ ملک کے لئے جارہے ہیں۔ ان کھلاڑیوں کو ہندوستان کا فخر بھی بڑھانا ہے اورلوگوں کا دل بھی جیتنا ہے ، اس لئے میرے ملک کے لوگو میں آپ کو صلاح دیناچاہتا ہوں، ہمیں جانے انجانے میں بھی ہمارے ان کھلاڑیوں پر دباو نہیں بنانا ہے ، بلکہ کھلے دل سے ، ان کا ساتھ دینا ہے ، ہرکھلاڑی کا حوصلہ بڑھانا ہے ۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر آپ چیئر 4 انڈیا کے ساتھ اپنے ان کھلاڑیوں کو نیک خواہشات دے سکتے ہیں۔ آپ کچھ اور بھی اختراعی کام کرنا چاہیں تو وہ بھی ضرورکریں۔ اگر آپ کو کوئی ایسا آئیڈیا آتا ہے جوہمارے کھلاڑیوں کے لئے ملک کو مل کر کرنا چاہیے ، تو وہ آپ مجھے ضرور بھیجئے گا۔ ہم سب مل کر ٹوکیو جانے والے اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کریں گے۔