اومی کرون تشویش کا باعث ہے: بائیڈن

   

واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا نیا ویرینٹ اومی کرون تشویش کا باعث ہے لیکن اس سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔کورونا کے پیش نظر وائٹ ہاؤس میں اجلاس ہوا جس میں اسٹیٹ گورنرز اور ہیلتھ ایڈوائزرز نے شرکت کی۔اس موقع پر جو بائیڈن نے کہا کہ اومی کرون کے اثرات ابتدائی کورونا وباء کے جیسے نہیں ہیں، ویکسینیشن کے سبب اومی کرون سے متاثرہ افراد شدید بیمار نہیں ہوں گے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب بھی لاکھوں افراد نے ویکسین نہیں لگوائی جس سے اسپتالوں میں داخلے بڑھ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کی نئی لہر سے نمٹنے کی تیاریاں ہیں، امریکی پریشان نہ ہوں لیکن کورونا کے بڑھتے کیسز سے چند اسپتالوں پر بوجھ بڑھ سکتا ہے۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انتظامیہ مفت ٹسٹنگ کے علاوہ 50 کروڑ ٹسٹنگ کٹس بھجوا رہی ہے، صورتحال کو دیکھتے ہوئے سخت اور تیز تر اقدامات کریں گے۔خیال رہے کہ امریکہ میں کورونا سے ریکارڈ 8 لاکھ 16ہزار اموات ہوچکی ہیں جبکہ 5 کروڑ 20 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اومی کرون کے باعث نیویارک میں سفری افراتفری
نیویارک : امریکی شہر نیویارک میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث سفری افراتفری برقرار ہے۔غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق پروازوں کی منسوخی سے چھٹیوں سے گھر واپس جانے والے افراد متاثر ہورہے ہیں، وبا کے باعث جمعے سے اب تک 11 ہزار پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق پیر کو 2700 پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ آج بھی 850 پروازیں منسوخ ہونے کا امکان ہے۔امریکہ اور یورپ میں کورونا کیسز کی سطح میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اومی کرون کی لہر کے سبب پروازوں میں عملے کی کمی کا بھی سامنا ہے-خیال رہے کہ نیویارک میں اب تک 58 ہزار 604 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔