اومی کرون ویرینٹ کی تلنگانہ میں موجودگی کی اطلاعات گمراہ کن: ڈاکٹر سرینواس راؤ

   

عوام خوفزدہ نہ ہوں، متاثرہ 12 ممالک سے آنے والے 41 افراد کے معائینے، ایک بھی پازیٹیو نہیں، ایر پورٹ پر چوکسی
حیدرآباد۔/30 نومبر، ( سیاست نیوز) دنیا بھر میں خوف و دہشت پیدا کرنے ولا نیا ویرینٹ اومی کرون تلنگانہ ریاست میں داخل نہیں ہوا ہے اور ابھی تک ایک بھی معاملہ منظر عام پر نہیں آیا۔ اومی کرون ویرینٹ کی ریاست میں موجودگی سے متعلق اطلاعات کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے ڈائرکٹر پبلک ہیلت ڈاکٹر سرینواس راؤ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس طرح کی افواہوں پر بھروسہ نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت ویرینٹ سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر سرینواس راؤ نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت نے عوام سے خوفزدہ نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ ملک بھر میں اومی کرون کا ایک بھی کیس منظر عام پر نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اومی کرون ویرینٹ کے بارے میں حکومت کسی بھی بات کو پوشیدہ رکھنے میں یقین نہیں رکھتی اور نہ ہی اس کی کوئی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ممالک اور خاص طور سے اومی کرون سے متاثرہ علاقوں سے آنے والے مسافرین پر کڑی نظر رکھنے کیلئے ایر پورٹ پر چوکسی اختیار کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت 12 ممالک کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں پُرخطر ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ ایسے ممالک سے آنے والے تمام متاثرین کا ایر پورٹ پر کل نصف شب سے آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کیا جارہا ہے۔ پازیٹیو پائے جانے والے مسافرین کو گچی باؤلی میں واقع تلنگانہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کے آئسولیشن سنٹر منتقل کرتے ہوئے علاج کرنے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ کو ابھی تک 12 پُرخطر ممالک سے 41 مسافرین پہونچے ہیں ان میں سے 22 یوروپ سے جبکہ برطانیہ سے 17 اور سنگاپور سے 2 مسافرین حیدرآباد پہونچے۔ ان تمام کا آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کیا گیا اور کسی ایک کا نتیجہ بھی پازیٹیو نہیں رہا۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ موجودہ قواعد کے مطابق ان تمام کو ہوم کورنٹائن رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ آئندہ 14 دنوں تک ان کی صحت پر محکمہ صحت کی ٹیموں کے ذریعہ نظر رکھی جائے گی۔ کوئی بھی علامت پائے جانے کی صورت میں نہ صرف ان کا بلکہ ان سے ربط میں رہنے والے افراد کا ٹسٹ کیا جائے گا۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ ایسے ممالک جن سے اومی کرون کا کوئی خطرہ نہیں ہے وہاں سے آنے والے مسافرین کے ٹسٹ کیلئے نمونے حاصل کئے جارہے ہیں۔ اومی کرون ویرینٹ سے متعلق مکمل تفصیلات ابھی دستیاب نہیں ہیں۔ یہ ویرینٹ کس طرح متاثر کرسکتا ہے اور اس کی شدت کیا ہوگی اس بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا۔ ابتدائی ریسرچ میں اس ویرینٹ کو تیزی سے پھیلنے کی طاقت رکھنے والا قرار دیا گیا ہے۔ سرینواس راؤ نے بتایا کہ سائنسدانوں نے بتایا کہ ڈیلٹا ویرینٹ سے تقریباً 6 گنا زیادہ یہ ویرینٹ پھیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک میں بھی اومی کرون کے کیسس منظر عام پر آئے ہیں مریضوں میں معمولی علامات دیکھی گئیں اور ہاسپٹل سے رجوع ہونے والے مریضوں کی تعداد کافی کم تھی۔ دنیا بھر میں کورونا سے اب تک کئی ویرینٹ منظر عام پر آئے جن میں الفا، بی ٹا ، گاما اور ڈیلٹا ویرینٹس شامل ہیں۔ دنیا بھر میں جو ویرینٹ کورونا کی شکل میں سرگرم ہیں وہ ڈیلٹا ویرینٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائرس میں میوٹیشن کی طاقت موجود ہے اور ابھی تک بتایا جاتا ہے کہ 3 لاکھ سے زائد میوٹیشن کورونا وائرس نے اختیار کئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں حکومت تمام تر احتیاطی تدابیر کے ذریعہ اومی کرون وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کرے گی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اس سلسلہ میں عہدیداروں کو ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینی سب کمیٹی کے ذریعہ نئے ویرینٹ سے نمٹنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کورونا کی صورتحال قابو میں ہے باوجود اس کے حکومت امکانی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے ایکشن پلان تیار کرچکی ہے۔ ر