اوناؤ عصمت ریزی کی شکار لڑکی کے کار کے حادثہ پر پارلیمنٹ میں احتجاج

   

کانگریس کی قیادت میں ترنمول ، ڈی ایم کے ، بی ایس پی اور دیگر جماعتوں کا واک آؤٹ ، مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دینے بی جے پی کا الزام

نئی دہلی ۔ 30 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) اناؤ میں عصمت ریزی کی شکار لڑکی کے ایک کار حادثہ میں زخمی ہوجانے کے واقعہ پر منگل کو پارلیمنٹ میں بشمول کانگریس کئی اپوزیشن جماعتوں نے سخت احتجاج اور نعرہ بازی کی ۔ اس مسئلہ پر شوروغل کے درمیان بشمول متعدد وزراء ، حکمراں بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ حکومت اُترپردیش اس واقعہ کی تحقیقات کررہی ہے اور متاثرہ لڑکی کو انصاف دلایا جائے گا ۔ انھوں نے اپوزیشن سے کہاکہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے ۔ ایوان کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی آج اس مسئلہ پر کانگریس کی قیادت میں احتجاج شروع ہوگیا جس میں ترنمول کانگریس ، ڈی ایم کے ، بی ایس پی اور دیگر جماعتوں کے ارکان بھی شامل ہوگئے اور ایوان سے واک آؤٹ کردیا ۔ ترنمول ارکان نے دو مرتبہ واک آؤٹ کیا ۔ تقریباً 30 ارکان جن میں اکثر کانگریس کے تھے ایوان کے وسط میں پہونچ گئے اور تقریباً 40 منٹ تک احتجاج کیا اور ’’ہمیں انصاف چاہئے ‘‘ کے نعرے لگارہے تھے۔ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اُترپردیش کے اناؤ میں بی جے پی کے رکن اسمبلی کی طرف سے ایک لڑکی کی عصمت ریزی کے واقعہ کو موضوع بنایا ۔ انھوں نے اس واقعہ کو شرمناک قرار دیا اور متاثرہ خاندان کو خاطر خواہ سکیورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے واضح کیا کہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ وزیر پارلیمانی اُمور پرہلاد جوشی نے اس مسئلہ کو سیاسی رنگ نہ دینے پر زور دیا اور کہاکہ انصاف رسانی کو یقینی بنانے کے لئے ریاستی حکومت ممکنہ مساعی کررہی ہے ۔ مملکتی وزیر دیہی ترقیات سادھوی نرنجن جیوتی نے دعویٰ کیا کہ یہ ٹرک سما ج وادی پارٹی کے ایک ورکر کا تھا جس کے حادثہ میں یہ لڑکی زخمی ہوئی ہے ۔ بی جے پی کے ایک لیڈر جگدمبیکا پال نے دعویٰ کیا کہ لڑکی ، اس کے خاندان اور وکلاء کو لیجانے والی کار کوٹکر دینے والا ٹرک سماج وادی پارٹی کے ایک لیڈر کا تھا ۔ انھوں نے کانگریس پر بی جے پی کا امیج مسخ کرنے کی کوشش کا الزام عائد کیا ۔ اسپیکر اوم برلا نے ارکان کو اس مسئلہ پر اظہارخیال کی اجازت دی اور خود انھوں نے بھی ان سے کہا کہ ریاستوں سے متعلقہ مسائل کو ایوان میں موضوع نہیں بنانا چاہئے اور واضح کیا کہ سی بی آئی پہلے ہی اس واقعہ کی تحقیقات کا آغاز کرچکی ہے ۔ ایک مرحلہ پر بی جے پی کی رکن میناکشی لیکھی نے جو اسپیکر کی کرسی پر فائز تھیں اپوزیشن کو تعمیری رویہ اختیار کرنا چاہئے ۔ انھوں نے ادھیر رنجن چودھری سے کہا کہ وہ اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اُترپردیش پولیس نے بی جے پی کے ایک رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر اور دیگر 9 افراد کے خلاف اناؤ عصمت ریزی واقعہ کی متاثرہ لڑکی کے حادثہ میں بچ جانے والے خاندان کی شکایت پر پیر کو ایک مقدمہ درج کیا ہے ۔ اس حادثہ میں متاثرہ لڑکی شدید زخمی ہوگئی تھی اور اس کے دو ارکان خاندان ہلاک ہوگئے تھے ۔

پہلا سکھ عقیدت مندکرتارپور کوریڈور کے ذریعہ پاکستان میں
نئی دہلی ۔ 30 جولائی ۔( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کا پہلا سکھ عقیدت مندکرتارپور کوریڈور سے منگل کو پاکستان میں داخل ہوا۔پاکستان میں ہندوستان کے ہائی کمشنر نے ایک بیان جاری کرکے اسکی تصدیق کی ہے ۔ ہندوستان سے پہلا قافلہ جس میں تقریباً 500 عقیدتمند ہیں اس کوریڈور کا استعمال کرکے سکھوں کے گرونانک صاحب کے 550ویں پرکاش اُتسو میں حصہ لینے پاکستان جائیں گے ۔پاکستانی ہائی کمشنر نے نئی دہلی میں 26 جولائی کو 1974ء کے مذہبی مقامات پر ہندوستان۔پاکستان پروٹوکول کے تحت ان مسافروں کے ویزے کے منظوری دی تھی۔اس سے پہلے رواں سال کے شروع میں پاکستان نے بابا گرونانک کے 550ویں پرکاش اتسو کے لئے کرتارپور کوریڈور کھولنے کا اعلان کیا تھا۔