100 کروڑ کے بقایا جات کی جلد اجرائی، ائمہ اور موذنین کیلئے 20 کروڑ کی منظوری: ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم
حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) بیرونی ممالک کی یونیورسٹیز میں اعلی تعلیم کے لیے اقلیتی امیدواروں کو امداد سے متعلق چیف منسٹرس اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے لیے درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔ 2019ء فال سیزن کے لیے درخواستوں کے ادخال کے لیے آغاز ہوچکا ہے اور 12 مارچ تک طلبہ آن لائین درخواستیں داخل کرسکتے ہیں۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہ نواز قاسم آئی پی ایس نے بتایا کہ ہر سال اسپرنگ اور فال سیزن میں جملہ 500 طلبہ کا میرٹ کی بنیاد پر انتخاب کیا جاتا ہے۔ 2019 اسپرنگ سیزن کے لیے ریاستی سطح کی سلیکشن کمیٹی نے 250 امیدواروں کا انتخاب کیا جس میں حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی تعداد 170 ہے۔ 2019ء فال سیزن میں 250 امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ 2018ء اسپرنگ اور فال سیزن کے طلبہ میں بقایاجات کی ادائیگی باقی ہے۔ 2018ء فال سیزن کے امیدواروں کو پہلی قسط بھی جاری نہیں کی گئی۔ بقایا جات کی ادائیگی کے لیے 100 کروڑ روپئے درکار ہوں گے جس کے لیے حکومت سے نمائندگی کی گئی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت جلد ہی درکار بجٹ جاری کرے گی جس کے بعد 2018ء کے تمام بقایا جات جاری کردیئے جائیں گے۔ اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کیلئے محکمہ اقلیتی بہبود نے 200 کروڑ روپئے کی حکومت سے سفارش کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتی بہبود کے بجٹ کو گھٹاکر 1500 کروڑ کیا گیا جس میں سے 1100 کروڑ جاری ہوچکے ہیں۔ ائمہ اور موذنین کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے حکومت نے 20 کروڑ روپئے جاری کئے۔ بہت جلد تین ماہ کا اعزازیہ جاری کیا جائے گا۔ شاہ نواز قاسم نے اقلیتی اسکیمات کیلئے درکار بجٹ کے سلسلہ میں سکریٹری اقلیتی بہبود احمد ندیم کو تفصیلات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز اسکالر شپ کے منتخب طلبہ کو بقایاجات کے سلسلہ میں فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں۔ بجٹ کی اجرائی کے ساتھ ہی بقایاجات جاری کئے جائیں گے۔