122 طلبہ کو امداد ، مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کی مساعی، سکریٹری اقلیتی بہبود عمر جلیل کا ضلعی عہدیداروں کے ساتھ اجلاس
اقلیتوں کو ایک لاکھ کی امداد، محرم کیلئے 50 لاکھ کی اجرائی
حیدرآباد ۔20۔ جولائی (سیاست نیوز) حکومت نے اقلیتی طلبہ کیلئے اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کے بقایہ جات کی اجرائی کا آغاز کیا ہے۔ 2020-21 ء کے تحت منتخب اقلیتی طلبہ کے لئے تعلیمی امداد کے تحت حیدرآباد کے لئے 29 کروڑ روپئے جاری کئے گئے اور 18 کروڑ کی رقم امیدواروں کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کردی گئی ہے۔ حیدرآباد کے 122 طلبہ کو تعلیمی امداد جاری کردی گئی ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے بجٹ کی اجرائی کیلئے محکمہ فینانس سے نمائندگی کی تھی۔ انہوں نے 2021-22 ء اور 2022-23 ء کے بقایہ جات کی اجرائی کی فائل محکمہ فینانس میں پیش کی ہے اور امید کی جارہی ہے کہ بقایہ جات کا بجٹ عنقریب جاری ہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ 2020-21 ء کیلئے اضلاع میں اوورسیز اسکالرشپ کے منتخب امیدواروں کے بینک اکاؤنٹ میں رقم پہلے ہی جمع کردی گئی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ جاریہ سال کی اسکیم کے تحت امیدواروں کے انتخاب کا مرحلہ جلد مکمل کیا جائے گا۔ ڈسٹرکٹ میناریٹی ویلفیر آفیسرس نے اپنے اپنے اضلاع میں موصولہ درخواستوں کی تفصیلات روانہ کردی ہے۔ بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے مختلف پیشوں سے وابستہ غریب افراد کو حکومت نے ایک لاکھ روپئے کی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے غریب افراد کو بھی ایک لاکھ روپئے اقلیتی فینانس کارپوریشن سے فراہم کئے جائیں اور یہ رقم صد فیصد سبسیڈی کے طور پر جاری کی جائے۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے ایک لاکھ روپئے کے تحت 80 فیصد سبسیڈی فراہم کی جاتی ہے اور 20 فیصد امیدواروں کو بینک میں ادا کرنے ہوتے ہیں۔ سید عمر جلیل کی تجویز کے مطابق مکمل رقم سبسیڈی کے طور پر جاری کرنے کی صورت میں اقلیتی امیدواروں کو چھوٹے کاروبار کے آغاز میں مدد ملے گی ۔ محکمہ فینانس سے اسکیم کی منظوری کے ساتھ ہی احکامات جاری کئے جائیں گے۔ اسی دوران سکریٹری اقلیتی بہبود نے ریاست کے تمام 33 اضلاع سے تعلق رکھنے والے ڈسٹرکٹ مینارٹیز ویلفیر آفیسرس کا ایک روزہ اجلاس طلب کیا جس میں اقلیتی اسکیمات پر عمل آوری کا جائزہ لیا گیا۔ انہوں نے عہدیداروں سے گرانٹ ان ایڈ کی رقم کے خرچ کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ اقلیتی اقامتی اسکولوں میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی فینانس کارپوریشن سے خواتین کو سلائی مشینوں کی تقسیم کے استفادہ کنندگان کی تفصیلات ارکان اسمبلی سے حاصل کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ مینارٹیز ویلفیر آفیسرس کا ہر ماہ اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں اسکیمات پر عمل آوری کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔حکومت نے ماہِ محرم الحرام میں عاشور خانوں اور دیگر اداروں کو گرانٹ ان ایڈ کے طور پر 50 لاکھ روپئے جاری کئے ہیں۔ انہوں نے مکہ مسجد اور شاہی مسجد کے ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے محکمہ فینانس کو رپورٹ پیش کی ہے۔ دونوں مساجد کے تحت ملازمین کی تعداد 30 ہے جن میں خطیب ، امام اور مؤذنین شامل ہیں۔ فی الوقت دونوں مساجد کے ملازمین آؤٹ سورسنگ یا پھر ایک سالہ تقرر کے تحت خدمات انجام دے رہے ہیں۔ عمر جلیل نے ملازمین کی خدمات کو مستقل بنانے کی تجویز پیش کی تاکہ دیگر سرکاری ملازمین کی طرح انہیں بھی مراعات حاصل ہوسکیں۔ اقلیتی طلبہ کیلئے اسکالرشپ اور فیس ری ایمبرسمنٹ کی اجرائی کے سلسلہ میں ضلع واری سطح پر تفصیلات حاصل کی گئی ہیں۔ر