اگست ۔ دسمبر 2019 کے ان ٹیک میں 200 سے زائد طلبہ کا انتخاب
حیدرآباد :۔ کوویڈ 19 نے زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے خاص کر تعلیمی شعبہ بھی شدید متاثر ہوا ۔ بالخصوص ان طلباء و طالبات پر بہت زیادہ اثر ہوا جنہوں نے چیف منسٹرس اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت بیرونی ممالک کی یونیورسٹیز میں داخلہ لیا اور جن کے کورس بھی شروع ہوچکے ہیں لیکن اسکالر شپ کی رقم نہ ملنے کے نتیجہ میں یہ طلبہ کافی پریشان ہیں اور ہندوستان میں ان کے والدین فکر مند ہیں ۔ واضح رہے کہ حکومت تلنگانہ کے محکمہ اقلیتی بہبود نے چیف منسٹرس اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت سال 2020 کی اسکالر شپس کے لیے آن لائن درخواستوں کے ادخال کی تاریخ کا اعلان کیا ۔ خواہش مند طلبہ 26 اکٹوبر تا 30 نومبر آن لائن درخواستیں داخل کرسکتے ہیں ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ جو طلبہ باہر جا چکے ہیں اور جن کا کورس شروع ہوچکا ( جنوری سے دسمبر تک جن کا کورس شروع ہوچکا ہے ) وہ 26 اکٹوبر سے 30 نومبر تک آن لائن درخواستیں داخل کرسکتے ہیں ۔ اس تعلق سے سیاست ہیلپ لائن سے ربط پیدا کرتے ہوئے مزید تفصیلات و رہنمائی حاصل کرسکتے ہیں ۔ طلبہ کے سرپرست دفتر سیاست پر 11 بجے دن تا شام 5 بجے ڈاکومنٹس یا دستاویزات لاکر آن لائن درخواستیں داخل کرواسکتے ہیں ۔ واضح رہے کہ اگست 2019 سے لے کر دسمبر 2019 کے جو طلبہ درخواستیں داخل کیے اس میں 250 طلبہ کو اسکالر شپ دی جاتی تھی لیکن ذرائع سے معلوم ہوا کہ ان میں 250 نہیں بلکہ زائد از 200 طلبہ کو منتخب کیا گیا جب کہ کووڈ 19 کی وجہ سے طلبہ پریشان ہیں ۔ حکومت کو اس سلسلہ میں 250 کا جو مذکورہ کوٹہ ہے اسے مکمل کرنا چاہئے ۔ دوسری طرف جنوری 2019 اور اگست ۔ دسمبر 2019 کے طلبہ کو منتخب کر کے جنوری 2019 تا جولائی 2019 کے طلبہ کو صرف ٹکٹ کی رقم پہنچائی گئی ہے ۔ مابقی رقم کے وہ منتظر ہیں ۔ اگست سے لے کر دسمبر والوں کو صرف منتخب کر کے رکھدیا گیا ہے ۔ اہم بات یہ ہے کہ سالانہ 500 طلبہ کو چیف منسٹرس اوورسیز اسکالر شپ اسکیم کے تحت بیرون ملک روانہ کرنے کا کوٹہ ہے اور سال میں دو مرتبہ آن لائن درخواستیں طلب کی جاتی تھیں لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے شائد اس سال ایک ہی مرتبہ جنوری تا دسمبر اسکالر شپ کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں ہیں ۔ روزنامہ سیاست سے اولیائے طلبہ و سرپرست حضرات مسلسل ربط پیدا کر کے حکومت سے درخواست کررہے ہیں کہ وہ مابقی رقم فوری جاری کرے ۔ ویسے بھی حکومت کوویڈ 19 کے پیش نظر طلبہ کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی مدد کرے ۔۔