یوگی کابینہ میںبھی شمولیت کا امکان ۔ نشستوں کی تقسیم پر آئندہ چند دنوں میں غور کیا جائیگا
نئی دہلی : سوہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے آج اعلان کیا کہ وہ این ڈی اے میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اترپردیش میں اپوزیشن اتحاد کی کوششوں میں کوئی کامیابی نہیں ملی ہے ۔ 60 سالہ لیڈر راج بھر نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے قبل یو پی کی یوگی حکومت سے مستعفی بھی دیدیا تھا تاہم امکان ہے کہ انہیں بہت جلد ریاستی کابینہ میں شامل کیا جائیگا ۔ اس تعلق سے ایک سوال پر راج بھر نے کہا کہ ہم 18 جولائی کو ایک اجلاس منعقد کر رہے ہیں جس میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شرکت کریں گے ۔ ان تمام امور پر اس اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ نشستوں کی تقسیم سے متعلق مسئلہ پر بھی اسی اجلاس میں غور ہوگا ۔ واضح رہے کہ راج بھر نے قبل ازیں بی جے پی کے بائیکاٹ پر اٹل رہنے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ چیف منسٹر آدتیہ ناتھ کو سبق سکھایا جائیگا۔ تاہم انہوں نے آج کہا کہ وہ یو ٹرن اپنے مفاد کیلئے نہیں لے رہے ہیں۔ یہ غریبوں اور پچھڑے طبقات کی جدوجہد کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے ۔ وہ بھی وہی لڑائی لڑ رہے ہیں جو وزیر اعظم نریندر مودی لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے محسوس کیا کہ اب ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوشیل میڈیا میں وہ کچھ نہیں دکھایا جا رہا ہے جو کچھ سماجوادی پارٹی نے پسماندہ طبقات کے ساتھ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 18 فیصد مسلمانوں نے پارٹی کو ووٹ دیا لیکن پارٹی نے مسلمانوں کیلئے کیا کیا ہے ؟ ۔ 2019 میں این ڈی اے سے ترک تعلق کرنے کے بعد راج بھر این ڈی اے اور بی جے پی پر سخت تنقیدیں کر رہے تھے اور مہم چلا رہے تھے تاہم آئندہ سال کے پارلیمانی انتخابات سے قبل بی جے پی اپنے حلیفوں کی تعداد میں اضافہ کرنا چاہتی ہے اور اسی لئے پارٹی کے حکمت عملی ساز امیت شاہ نے او پی راج بھر کو فون کرتے ہوئے انہیں این ڈی اے میں شمولیت کی دعوت دی ہے ۔ اپوزیشن اتحاد پر بالواسطہ تنقید کرتے ہوئے راج بھر نے کہا کہ اپوزیشن نے انہیں یا مایاوتی کو مدعو نہیں کیا ہے ۔