٭ متعصب اور فرقہ پرست ٹیلی ویژن اینکر ارنب گوسوامی پر نہ صرف صحافتی برادری بلکہ زندگی کے لگ بھگ ہر گوشے سے ان کی بیان بازی پر تنقیدیں ہورہی ہیں۔ ارنب نے ایک ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ انہیں اور ان کی بیوی کو یوتھ کانگریس ورکرس نے حملے کا نشانہ بنایا۔ اس پر ’سیکرڈ گیمس‘ کی ایکٹریس کبریٰ سایت نے ٹوئٹ کیا کہ وہ واقعی جرنلسٹ ہے یا روڈیز ہوسٹ۔ اس کے گارڈس ، پولیس سے بہتر تفتیش کار معلوم ہوتے ہیں۔ ہمیں قانون کی ضرورت ہی کیا ہے جب ہم خود فیصلے صادر کررہے ہیں۔ کبریٰ نے کہا کہ میں نے کبھی آپ (ارنب) کے تعلق سے اچھی باتیں کہی تھیں لیکن آپ اس کے مستحق نہیں۔ ارنب نے گزشتہ دنوں مہاراشٹرا کے پال گھر میں دو پجاریوں اور ان کے ڈرائیور کی ہلاکت پر فرقہ وارانہ رنگ دیا تھا ۔ بعد میں انکوائری پر معلوم ہوا کہ گاؤں والوں نے اجنبی افراد کو چور سمجھ کر ان کی ایسی پٹائی کردی کہ وہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس واقعہ میں کوئی بھی مسلم خاطی نہیں پایا گیا۔