اُردو تمام ہندوستانیوں کی زبان، مختلف رنگ و نسل کے عوام کو جوڑنے میں اہم رول

,

   

ملک کی متعدد یونیورسٹیز کے پروفیسرس اور صحافیوں کا دفتر ’سیاست‘ میں استقبال، ایڈیٹر جناب زاہد علی خاں سے ملاقات، ملک و قوم کیلئے روز نامہ سیاست کی خدمات پر اظہار خوشنودی

حیدرآباد۔/30 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) اردو یقینا بلالحاظ مذہب و ملت تمام ہندوستانیوں کی زبان ہے اور اس زبان نے مختلف مذاہب اور رنگ و نسل کے لوگوں کو جوڑنے کا کام کیا ہے اور ہر کوئی محبت و مروت کی علامت اس زبان کی مٹھاس سے متاثر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کبھی غزل کبھی نظم اور کبھی گیت کی شکل میں یہ لوگوں کے دلوں میں اُتر جاتی ہے جس کی ٹھنڈک سے سب سکون و اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یہ خیالات ملک کی مختلف یونیورسٹیز سے اور اداروں سے حیدرآباد تشریف لائے ماہرین تعلیم و صحافیوں نے دفتر روز نامہ ’سیاست‘ میں ان کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ کے موقع پر ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں سے بات چیت کے دوران کیا۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ مجلس فخر بحرین نے جس کا قیام شکیل ٹریڈنگ گروپ کے بانی اور بحرین پرائڈ سوپر مارکٹس کے ایم ڈی جناب شکیل احمد صبرحدی نے 8 سال قبل عمل میں لایا تھا اور اس ادبی و ثقافتی تنظیم کے ذریعہ اب تک 7 عالمی مشاعروں کا انعقاد عمل میں آچکا ہے۔ جناب شکیل احمدصبرحدی کے مطابق سب سے پہلے بحرین میں شہریار کی یاد میں عالمی مشاعرہ منعقد کیا گیا بعد میں فراق گورکھپوری ، عرفان صدیقی، آنند نارائن مُلا ، چکبست اور خلیل الرحمن کی یاد میں مشاعرے منعقد کئے گئے جو یادگار ثابت ہوئے۔ امسال پنڈت پوری چند اخترسے ادبی اجلاس یا نشستوں کا اہتمام کیا گیا اور مولانا آزاد اردو یونیورسٹی گچی باؤلی حیدرآباد میں دو روزہ سمینار منعقد کیا گیا۔ عالمی مشاعرہ کا بحرین میں اہتمام کیا جائے گا۔ اس سمینار کے دوسرے دن یعنی 31 اکٹوبر کو مجلس فخر بحرین ، آئیڈیا کمیونیکیشن اور مانو کی جانب سے ایڈیٹر ’سیاست‘ جناب زاہد علی خاں کی خدمت میں اعزاز پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ دفتر روز نامہ’ سیاست‘ کے گولڈن جوبلی ہال میں جامعہ ملیہ اسلامیہ ، جے این یو، دہلی یونیورسٹی، بنارس ہندو یونیورسٹی ،علیگڑھ مسلم یونیورسٹی، بنگلور یونیورسٹی اور رانچی یونیورسٹی کے پروفیسرس نے شرکت کی جن میں شائستہ یوسف، سہیل انجم وائس آف امریکہ، غالب اکیڈیمی کے سکریٹری ڈاکٹر عقیل احمد، ہندی روزنامہ ’ ہندوستان ‘ کے اگزیکیٹو ایڈیٹر پرتاپ سومنشی، پروفیسر شافع قدوائی، پروفیسر خواجہ اکرام الدین اور پروفیسر جتیندر سریواستو وغیرہ بھی شامل ہیں۔

ان مہمانوں کو ’سیاست ‘کی ملی و قومی خدمات پرتیار کردہ ایک ڈاکیو منٹری فلم بھی دکھائی گئی ۔ اس سے قبل ان مہمانوں نے ’سیاست‘ کے مختلف سیکشنس کا معائنہ کیا۔ سیاست کے دوبدہ پروگرام کی تفصیلات سے واقفیت حاصل کی۔ ادارتی سیکشن کا بھی دورہ کیا۔ ساتھ ہی سیاست ٹی وی کی کارکردگی پر مسرت کا اظہار کیا اور سیاست کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں قابل تقلید قرار دیا۔ اس موقع پر فیض عام ٹرسٹ کے سکریٹری جناب افتخار حسین اور ڈاکٹر مخدوم محی الدین بھی موجود تھے۔ ماہرین تعلیم و صحافیوں کے اس وفد نے فن خطاطی کے فروغ کیلئے ’سیاست‘ کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر خوشنودی ظاہرکی۔ ایڈیٹر ’سیاست‘ سے مذکورہ مہمانوں کی ملاقات میں آئیڈیا کمیونیکیشن کے مسٹر آصف اعظمی کا اہم کردار رہا۔