اُردو یونیورسٹی کے کشمیر کیمپس کی تعمیر کا کام جاری۔انتظامیہ سہولتیں فراہم کرنے میں ناکام

   

ساڑھے تین کروڑ روپئے کے مصارف ، جاریہ سال نومبر کے اواخر تک تکمیل کا امکان
سری نگر۔ 2جولائی (سیاست ڈاٹ کام) وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام کے پاٹواو علاقے میں زیر تعمیر ملک کی واحد قومی اردو یونیورسٹی کے سیٹلائٹ کیمپس (کشمیر) کی چہار دیواری ، باب الداخلہ اور گارڈ روم کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے اور ساڑھے تین کروڑ روپئے کے مالیت کا یہ پرجیکٹ ماہ نومبر کے اواخر تک مکمل ہونے کی توقع ہے ۔تاہم کیمپس کے ذمہ داروں کے بقول ضلع انتظامیہ بڈگام کی کیمپس کے تئیں عدم دلچسپی کے باعث بنیادی سہولیات کا فقدان کیمپس کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں تاخیر اور اڑچن کا سبب بن رہا ہے ۔مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے علاقائی ناظم اور سیٹلائٹ کیمپس کشمیر کے انچارج ڈاکٹر اعجاز اشرف نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ کیمپس کی دیوار بندی، باب الداخلہ اور گارڈ روم کی تعمیر پر کام شد ومد سے جاری ہے اور ساڑھے تین کروڑ مالیت کے اس پرجیکٹ کا کام ماہ نومبر کے اواخر تک مکمل ہونے کی امید ہے ۔انہوں نے بتایا کہ کیمپس میں آرٹس و سائنس کالج برائے خواتین اور کالج آف ٹیچر ایجوکیشن کی تعمیر کیلئے بھی پروجیکٹ کو منظوری دی گئی ہے ۔ڈاکٹر اعجاز اشرف نے ضلع انتظامیہ پر کیمپس کے تئیں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ضلع انتظامیہ کیمپس کے تئیں غیر سنجیدہ ہے ، کیمپس کی طرف جانے والے اپروچ روڑ کی حالت انتہائی خستہ ہے ، مال بردار گاڑی کسی بھی وقت حادثے کا شکار ہوسکتی ہے بلکہ چھوٹی گاڑی کو بھی الٹنے کا خطرہ رہتا ہے ‘۔انہوں نے بتایا کہ ہماری بارہا گذارشوں کے باوجود بھی ضلع انتظامیہ نے سڑک کی مرمت کی نہ بجلی فراہم کی۔ڈاکٹر اعجاز اشرف کا مزید کہنا تھا کہ اردو یونیورسٹی میں طلبا وطالبات سے داخلے لے رہے ہیں جو یہاں اردو زبان و ادب کے تئیں طلبا کے غیر معمولی شوق کا مظہر ہے ۔