اُمت مسلمہ کو بے حسی کا رویہ ترک کرکے زندگی کا ثبوت دینے پر زور

   

ملک کے موجودہ حالات پر اظہار تشویش، عیدگاہوں پر سیاہ پٹیوں کے ساتھ احتجاج کا مشورہ : محمد ادیب

حیدرآباد۔17اپریل(سیاست نیوز) امت مسلمہ بے حسی کا رویہ ترک کرتے ہوئے زندگی کا ثبوت دے تاکہ ابنائے وطن کو اس بات کا احساس ہوکہ ہندستانی مسلمان جاگ رہا ہے ۔ جناب محمد ادیب سابق رکن پارلیمنٹ نے ملک کے موجودہ حالات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندستان میں مسلمانوں کو دوسرے درجہ کا شہری بنانے کی منظم کوشش کی جار ہی ہے اور اس میں بڑی حد تک کامیابی بھی حاصل ہونے لگی ہے ‘ اگر مسلمان اسی طرح خاموش تماشائی بنے رہتے ہیں تو ہندستانی مسلمانوں کی حالت برما اور میانمار کے مسلمانوں کی طرح ہونے میں کوئی دیر نہیں لگے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندستانی مسلمانو ں کیلئے اب انفرادی قیادت بے فیض ثابت ہونے لگی ہے اسی لئے مسلمانوں کو اجتماعیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اجتماعی قیادت کے فروغ کو یقینی بناتے ہوئے ابنائے وطن کو اس بات کا احساس دلانا چاہئے کہ وہ بھی اس ملک میں امن و سکون کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں اور ان کو بھی وہی حقوق حاصل ہیں جو دیگر طبقات سے تعلق رکھنے والے ہندستانی شہریوں کو حاصل ہیں۔ جناب محمد ادیب نے کہا کہ ہندستانی مسلمانوں کی ہمنوا کوئی سیاسی جماعت نہیں رہی اور نہ ہی نام نہاد سیکولر سیاسی جماعتیں و قائدین کی جانب سے مسلمانوں کے خلا ف ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھائی جا رہی ہے بلکہ مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی اور ان کے نقصان پر مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے انہیں اس بات کا احساس دلانے کی کوشش کی جار ہی ہے کہ وہ مظلومیت کا شکار ہوچکے ہیں۔ سابق رکن راجیہ سبھانے بتایا کہ عید الفطر کے موقع پر ملک بھر کی تمام عیدگاہوں میں ہونے والے اجتماعات کے دوران سیاہ پٹیاں باندھ کر پر امن احتجاج کے ذریعہ امت مسلمہ کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ وہ زندہ ہیں اور ملک میں جو حالات پیدا کئے جا رہے ہیں ان سے واقف ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ سوشل میڈیا اور شہری علاقوں تک مظالم کے جو ویڈیو اور اطلاعات پہنچ رہی ہیں وہ ان علاقوں سے آرہی ہیں جہاں سوشل میڈیا سے واقف کار اور موبائیل کااستعمال کرنے والے لوگ موجود ہیں لیکن ہندستان میں اب بھی کئی ایسے مواضعات ہیں جہاں کی خبریں ہم تک نہیں پہنچ رہی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ ہندستانی مسلمانوں کی موجودہ حالت اور ان کو مستقبل میں درپیش چیالنجس سے نمٹنے کی حکمت عملی کے لئے وہ جلد ہی ملک بھر کے دانشوروں اور سرکردہ شخصیات کا اجلاس منعقد کرنے کا منصوبہ تیار کرچکے ہیں اور اس بات کی کوشش کی جار ہی ہے کہ اس اجلاس میں ہندستانی مسلمانوں کے تحفظ اور ان کے آئینی حقوق کو پامال ہونے سے بچانے کی حکمت عملی تیار کی جائے۔ جناب محمد ادیب نے بتایا کہ ملک بھر میں ہندوتوا قوتیں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں اور مسلمانوں میں پیدا ہونے والی مایوسی اور ان کے مایوس کن ردعمل سے ہندو تواقوتوں کی حوصلہ افزائی ہونے لگی ہے۔ م