آبی تنازعات کی یکسوئی کیلئے25 اگسٹ کو اجلاس

   

اپیکس کونسل کے اجلاس میںتلنگانہ اور آندھرا کے چیف منسٹرس مدعو
حیدرآباد۔ مرکزی وزارت جل شکتی نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان کرشنا اور گوداوری آبی تنازعات کی یکسوئی کیلئے 25 اگست کو ایپکس کونسل کا اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس میں چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر اور چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی۔ مرکزی وزارت کے مطابق دونوں ریاستوں کے آبی تنازعات کی یکسوئی کے سلسلہ میں دونوں حکومتوں میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ دونوں چیف منسٹرس کو مجوزہ اجلاس کی تاریخ اور ایجنڈے سے واقف کرادیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں چیف منسٹرس نے ابھی تک اپنی شرکت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی۔ مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت اجلاس کی صدارت کریں گے اور دونوں چیف منسٹرس کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایپکس کونسل کا اجلاس 5 اگست کو طلب کیا گیا تھا لیکن چیف منسٹر کے سی آر کی درخواست پر اسے ملتوی کردیا گیا۔ ریاستی کابینہ کے اجلاس کے پیش نظر کے سی آر نے ایپکس کونسل میں عدم شرکت کا اظہار کیا تھا۔ دونوں ریاستوں کی جانب سے کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ اور گوداوری ریور مینجمنٹ بورڈ میں ایک دوسرے کے آبپاشی پراجیکٹس کے خلاف نمائندگیوں کے پس منظر میں یہ اجلاس اہمیت کا حامل ہے۔ تلنگانہ کی جانب سے رائلسیما لفٹ ایرگیشن پراجیکٹ کی مخالفت کی جارہی ہے جبکہ آندھراپردیش میں کالیشورم پراجیکٹ کے خلاف نمائندگی کی۔ مرکزی وزارت کی توجہ دہانی کے باوجود دونوں ریاستوں نے اپنے پراجیکٹس کی تفصیلی رپورٹ داخل نہیں کی ہے۔ اعتراضات کا جائزہ لینے کیلئے یہ رپورٹ طلب کی گئی تھی۔ مرکزی وزیر نے واضح کردیا کہ دونوں ریاستیں مینجمنٹ بورڈ کی منظوری کے بغیر آبپاشی پراجیکٹس کی تعمیر نہیں کرسکتیں۔ اس مسئلہ کو ایپکس کونسل کے اجلاس میں قطعیت دی جائے گی۔ مرکز نے آندھراپردیش کو رائلسیما لفٹ ایرگیشن پراجیکٹ کا کام روکنے کی ہدایت دی ہے۔ مرکز کی ہدایت کو نظرانداز کرتے ہوئے آندھراپردیش حکومت نے پراجیکٹ کے ٹینڈرس کو قطعیت دے دی ہے۔ دونوں ریاستوں میں آبی تنازعات کی یکسوئی کے لیے آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے تحت ایپکس کونسل تشکیل دی گئی ہے۔ کونسل کا یہ دوسرا اجلاس ہے۔