آجر کی اجازت کے بغیر گھریلو ورکرس کو ویزا تبدیل کرنے کی سہولت

   

سعودی عرب کا نیا لیبر قانون

جدہ : سعودی عرب کی حکومت نے جمعرات کو ویزوں کو تبدیل کے سلسلے میں ایک اہم فیصلہ لیا ہے گھر پر کام کے لیے آنے والے ہندوستانی اور دیگر غیر ملکی ورکرس اب بغیر کسی پریشانی کے اپنا ویزا تبدیل کر سکتے ہیں۔یہ تبدیلی نئی ملازمت حاصل کرنے اور وطن واپسی کے لیے کی جا سکتی ہے۔ موجودہ قانون کے مطابق ویزا صرف آجر کی رضامندی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ جس سے سینکڑوں تلگو ھاوس ڈرائیوروں اور دیگر ورکرس کو دوسری جگہوں پر ملازمتوں میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ آجروں نے اسے اتفاق نہیں کیا۔ یہاں تک کہ دھوکہ دہی کے معاملات میں بھی وہاں سے منتقل کرنا ناممکن ہے. ان کیسوں میں وہاں کے اہلکار بھی ہندوستانی سفارت خانے کو گھر واپس جانے میں مدد کرنے پر راضی کرنے میں بے بس تھے۔ سعودی حکومت نے ان سب قانونی پیچیدگی کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نئے لیبر قانون کے مطابق اب غیر ملکی تین صورتوں میں آجر کی منظوری کے بغیر اپنی ملازمتیں تبدیل کر سکتے ہیں۔پہلی صورت تین ماہ سے اجرت کی باقاعدہ عدم ادائیگی۔ دوسری صورت ملک میں داخل ہونے کے بعد 15 دن تک اقامہ نہ دینا۔اور تیسری صورت اقامہ کی میعاد ختم ہونے کے ایک ماہ کے اندر اس کی تجدید نہ کرنا۔ایسے حالات میں، ایک غیر ملکی ورکرس کو اس کے آجر کی رضامندی کے بغیر کسی اور جگہ ملازمت تبدیل کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ حکام نے کہا کہ اگر وہ اپنے آبائی ملک واپس جانا چاہتے ہیں تو وہ جا سکتے ہیں۔