لندن ۔ 15 جون (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ کے وزیرِ اعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ وہ آخری سانس تک لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر پر نصب سابق وزیرِ اعظم ونسٹن چرچل کے مجسمے کی حفاظت کریں گے۔بورس جانسن کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب نسلی امتیاز کے خلاف امریکہ سے شروع ہوئے مظاہرے برطانیہ تک پہنچ گئے ہیں۔برطانیہ میں گزشتہ کئی روز سے احتجاج جاری ہے جس کے دوران مظاہرین نے ماضی میں غلاموں کی تجارت سے وابستہ شخصیات اور نو آبادیاتی دور کے رہنماؤں کے مجسموں کو نقصان پہنچایا ہے۔نسلی امتیاز کے خلاف چلنے والی تحریک کے ذمہ داران اور رہنماؤں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ایسی تمام شخصیات کے مجسمے ہٹا دیے جانے چاہییں جو ماضی میں سیاہ فام اور دیگر نسلوں کے خلاف امتیازی سلوک میں ملوث رہے ہیں۔مظاہرین اسے برطانیہ میں ‘بلیک لائیوز میٹر’ تحریک کا فیصلہ کن مرحلہ قرار دے رہے ہیں۔مظاہرین نے حال ہی میں برطانیہ کے جنوب مغربی شہر برسٹل میں نصب سترہویں صدی میں غلاموں کے مشہور برطانوی تاجر ایڈورڈ کولسٹن کا مجسمہ گرا کر دریا برد کر دیا تھا۔مظاہرین نے لندن کے پارلیمنٹ ہاویس کے باہر نصب مجسمے کو بھی نقصان پہنچایا تھا اور اس پر ‘چرچل واز اے ریسسٹ’ یعنی چرچل نسل پرست تھا کے الفاظ تحریر کر دیے تھے۔قدامت پسند سابق وزیرِ اعظم ونسٹن چرچل کو جنگِ عظیم دوم کے دوران ان کے قائدانہ کردار کی وجہ سے برطانیہ بھر میں ایک عظیم رہنما تصور کیا جاتا ہے۔