لندن ۔26 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) برطانوی خبر رساں ادارے رائیٹرز نے پیر کے روز سعودی عرب کیخلاف ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی زیر قیادت ایرانی سازش کی نئی تفصیلات کا پردہ چاک کیا ہے۔ رائیٹرزنے بتایا ڈرون طیاروں کے ذریعہ سعودی عرب کی ملکیتی آرامکو میں تیل کی تنصیبات پر حملے سے چار ماہ قبل ایرانی سیکیورٹی اہلکار تہران کے سخت سکیورٹی والے آڈیٹوریم میں جمع ہوئے۔ ان میں پاسداران انقلاب کے سینیر کمانڈر بھی شامل تھے۔ ان میں وہ عہدیدار بھی شامل تھے جو میزائلوں کے اپ گریڈ کرنے اور خفیہ آپریشن کے ذمہ دار سمجھے جاتے ہیں۔مئی کے مہینے میں ہونے والے اس اجلاس کا اصل ایجنڈا یہ تھا کہ امریکہ کو تاریخی نیوکلیئر معاہدے سے دستبردار ہونے اور ایران کیخلاف معاشی پابندیوں کی طرف لوٹنے کے جرم کی سزا کیسے دی جائے؟ کیونکہ یہ دو ایسے اقدامات تھے جنہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔پاسداران انقلاب کے کمانڈر کی موجودگی میں ہونے والے اجلاس میں ملک کی سینیر عسکری کمان موجود تھی۔نیوز ایجنسی نے چار مختلف ذرائع کے حوالے سے ایرانی سپریم لیڈر کا بیان نقل کیا جس میں انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی تلواریں دکھائیں اور انہیں سبق سکھائیں۔ اس موقع پر ایرانی لیڈروں نے امریکی فوجی اڈوں سمیت اعلی اہمیت والے اہداف پر حملہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔