آرٹیکل 370 پر چین کا سلامتی کونسل سے خفیہ اجلاس؟

   

Ferty9 Clinic

ہندوپاک سے انسانی حقوق کے تحفظ اور صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل
دونوں ممالک اجلاس سے استفادہ کریں، میں دونوں ہی خطوں سے بخوبی واقف ہوں: یو ایس کانگریس وومن شیلا جیکسن لی

واشنگٹن۔16 اگست (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر کے خصوصی موقف آرٹیکل 370 کو حکومت ہند کی جانب سے منسوخ کئے جانے کے اہم واقعہ کے بعد چین کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس موضوع پر ’’بند کمرے‘‘ تبادلہ خیال کئے جانے کے اظہار کے بعد امریکہ کی ایک کانگریس وومن نے ہندوستان اور پاکستان سے خواہش کی ہے کہ وہ اس موقع سے استفادہ کرتے ہوئے نہ صرف انسانی حقوق کا تحفظ کرسکتے ہیں بلکہ خطہ میں قیام امن کو بھی یقینی بناسکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ایک اعلی سطحی سفارت کار کے مطابق اس نوعیت کی (بند کمرے والی) میٹنگ کی درخواست حال ہی میں داخل کی گئی ہے اور اس میٹنگ کا انعقاد بہت جلد کیا جاسکتا ہے۔ (ہوسکتا ہے قارئین جب تک یہ سطور پڑھ رہے ہوں، میٹنگ ہوچکی ہو)۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل کو ایک مکتوب تحریر کیا گیا تھا جسکے بعد ہی چین نے جو پاکستان کو اپنے ’’ہرموسم کا دوست‘‘ تصور کرتا ہے، جموں و کشمیر کے موضوع پر خصوصی بات چیت کی خواہش کی تھی۔ کانگریس وومن شیلا جیکسن لی جو پاکستانی کانگریشنل کاکس کی معاون صدرنشین اور ہندوستانی کاکس کی بھی رکن ہیں، نے جمعرات کو ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس میں ہندوپاک کے لیے یہ سنہرا موقع ہوگا کہ وہ انسانی حقوق کا تحفظ اور قیام امن کو فروغ دیں۔ انہوںنے مزید لکھا کہ وہ دونوں ہی خطوں سے بخوبی واقف ہیں اور اسی کے ناطے وہ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ دونوں ہی ممالک نیوکلیئر توانائی کے حامل ہیں اور ان کے پاس اس خصوصی میٹنگ کے ذریعہ خطہ کو پرامن بنانے کا ایک سنہری موقع ہاتھ آیا ہے جس سے ہندوپاک بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔ جمعرات کے روز ہوسٹن میں واقع ہندوستانی سفارت خانہ میں شیلا جیکسن لی نے ہندوستان کی یوم آزادی تقریب میں شرکت کی تھی۔ بعدازاں انہوں نے ایک اور ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہندوستان کے بابائے قوم مہاتما گاندھی اور ڈاکٹر مارٹن لوتھر کنگ (جونیئر) کے آزادی کے جذبوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہندوستان کا 73 واں یوم آزادی منارہے ہیں۔ یاد رہے کہ 15 اگست کو جموں و کشمیر کے خصوصی موقف آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بعد ہندوستان نے واضح طور پر عالمی برادری سے کہہ دیا تھا کہ یہ ہندوستان کا داخلی معاملہ ہے اور پاکستان کو بھی حقیقت تسلیم کرلینے کی صلاح دی تھی۔ دوسری طرف اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے بھی ہندوپاک سے صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے اور ایسا کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے جس سے جموں کشمیر کا موقف متاثر ہوا۔ انہوں نے شملہ معاہدہ کا بھی حوالہ دیا جس میں مسئلہ کشمیر کی کسی تیسرے فریق کی جانب سے ثالثی کی ناقابل قبول قرار دیا گیا ہے۔