ہڑتال ختم کرنے کے باوجود انتظامیہ ڈیوٹی پر لینے تیار نہیں
حیدرآباد 21 نومبر ( سیاست نیوز ) آر ٹی سی کا احتجاجی عملہ ایسا لگتا ہے کہ الجھن کا شکار ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے انہیں ملازمت پر واپسی کا موقع دئے جانے کے کوئی اشارے نہیں مل رہے ہیں حالانکہ جے اے سی کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا جاچکا ہے ۔ ملازمین اپنی ڈیوٹی پر رجوع ہونے کیلئے حکومت کی ہدایات کے منتظر ہیں۔ کچھ اضلاع میں آج ملازمین اپنے اپنے ڈپو مینیجر سے رجوع ہوئے تھے اور ڈیوٹی پر واپسی کا ارادہ ظاہر کیا تھا تاہم ملازمین کو یہ کہہ کر واپس کردیا گیا کہ اعلی حکام کی جانب سے انہیں ڈیوٹی پر واپس لینے سے متعلق کوئی ہدایت نہیں موصول ہوئی ہے ۔ ذرائع کے بموجب حکومت نے آر ٹی سی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ڈیوٹی پر واپس آنے والے ملازمین کو تا حکم ثانی ڈیوٹی پر واپس نہ لیا جائے ۔ واضح رہے کہ جے اے سی کی جانب سے ہڑتال کو ختم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی ڈیوٹی پر واپس ہوجائیں تاہم حکومت سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ملازمین کو ہراساں کرنے کی بجائے انہیں ڈیوٹی پر کسی شرط کے بغیر واپس لے لیا جائے ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ حکومت ایسا کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔ مزید سمجھا جارہا ہے کہ مرکزی وزیر نتن گڈکری سے بھی ریاستی ملازمین نے خواہش کی ہے کہ وہ چیف منسٹر کے سی آر سے بات کریں تاکہ ملازمین کو کسی شرط کے بغیر ڈیوٹی پر واپس لینے کو یقینی بنایا جاسکے ۔ ملازمین چاہتے ہیں کہ مرکزی وزیر اس سلسلہ میں چیف منسٹر پر دباو ڈالیں۔ اس وجہ سے بھی چیف منسٹر ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرکزی وزیر نے چیف منسٹر نے اس مسئلہ پر فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن چیف منسٹر فون پر دستیاب نہیں ہوسکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر آر ٹی سی ملازمین کے حق میں نہیں ہیں لیکن وہ جے اے سی کی جانب سے حکومت کو بلیک کرنے کی حکمت عملی سے ضرور ناراض ہیں۔