ممبئی : آرین خان نوجوان لڑکا ہے جسے جیل کی بجائے بازآبادکاری کے لئے بھیجا جانا چاہئے اور اُسے غلط طور پر گرفتار کیا گیا ہے، یہ بات سابق اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے آج کہی جبکہ وہ بامبے ہائیکورٹ میں آرین کی ضمانت کے لئے اُس کے کیس کی پیروی کررہے تھے۔ ہائیکورٹ نے کہاکہ ضمانت کے لئے سماعت کا کل دوپہر احیاء ہوگا۔ سوپر اسٹار شاہ رُخ خان کا بیٹا آرین 8 اکٹوبر سے جیل میں ہے جبکہ اُسے ایک کروزشپ پارٹی کے دوران نارکوٹکس کنٹرول بیورو کے دھاوے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مکل روہتگی نے استدلال پیش کیاکہ آرین کے خلاف کیس پرانے واٹس ایپ چیاٹس کی اساس پر بنایا گیا ہے جن کا اِس معاملہ سے کچھ لینا دینا نہیں اور نہ 2 اکٹوبر کی کروز پارٹی سے کوئی تعلق ہے۔ سینئر وکیل نے کہاکہ آرین کے پاس سے کوئی ڈرگس برآمد نہیں ہوئے، اُس نے کوئی منشیات کا استعمال نہیں کیا اور اُسے گرفتار رکھنے کی ضرورت نہیں۔ مکل روہتگی نے کہاکہ آرین 23 سالہ نوجوان ہے اور کیلیفورنیا میں اپنی تعلیم مکمل کیا ہے۔ ملزم نمبر ایک نہ کوئی کسٹمر ہے، نہ اُس نے کوئی ٹکٹ خریدا بلکہ اُسے مہمان خصوصی کی حیثیت سے کروز پر مدعو کیا گیا تھا۔ اُس نے کوئی ڈرگس استعمال نہیں کئے اور نہ اُس کے قبضے سے منشیات برآمد ہوئے۔ پھر کیوں یہ لڑکا 20 روز سے جیل میں ہے؟ مکل روہتگی نے مزید کہاکہ اگر کسی کے پاس معمولی مقدار میں ڈرگس پایا جاتا ہے اور اگر اُس نے اُس کا استعمال کیا ہو تو اُس کی بازآبادکاری پر توجہ دی جاتی ہے اُسے قانونی چارہ جوئی کا شکار نہیں بنایا جاتا۔ چونکہ آرین کے پاس کوئی ڈرگس نہیںملے، اِس لئے میں کہتا ہوں کہ اُسے غلط طور پر گرفتار کیا گیا۔
